امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ وہ 47ویں امریکی صدر ہیں۔
بیس جنوری کو ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس دونوں ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔ حلف برداری کی تقریب جے ڈی وینس کیپٹل ون ایرینا میں ہوئی۔
ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریبات میں ٹیکنالوجی کی دنیا کے ارب پتی سی ای اوز اور ان کے قریبی ساتھی شریک ہوئے۔
ایمازون کے بانی جیف بیزوس، میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ، ایپل کے لیڈر ٹم کک اور گوگل کے سربراہ سندر پچائی کو بھی تقریب میں دیکھا گیا۔
میڈیا ٹائیکون روپرٹ مرڈوک، فیفا کے صدر جانی انفنٹینو اور برطانیہ کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن بھی چرچ میں موجود تھے۔
ان کاروباری رہنماؤں میں سے کئی نے ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران موسمیاتی تبدیلی اور امیگریشن جیسے مسائل پر ان کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔
اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک بھی تقریب میں موجود تھے۔ ایلون مسک، جو ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے تقریباً 300 ملین ڈالر خرچ کر چکے ہیں، تب سے ان کے قریب رہے ہیں۔
ٹک ٹاک کے سی ای او شو زی چاؤ بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ اس کے علاوہ اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹمین اور آن لائن ٹیکسی اوبر کے سی ای او دارا خسرو شاہی بھی موجود تھے۔
انڈیا کے ارب پتی کاروباری شخصیت مکیش امبانی نے بھی اپنی اہلیہ نیتا امبانی کے ہمراہ ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کی، اس دوران انہوں نے کئی نامور کاروباریوں اور سیاسی لیڈروں کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔