اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی معاہدہ اتوار سے شروع ہوگی

06:4018/01/2025, ہفتہ
جنرل18/01/2025, ہفتہ
ویب ڈیسک
حماس اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر معاہدہ 16 جنوری کو ہوا تھا۔
تصویر : روئٹرز / فائل
حماس اور اسرائیل کے درمیان سیز فائر معاہدہ 16 جنوری کو ہوا تھا۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اتوار کی صبح 8 بجکر 30 منٹ سے شروع ہوگی۔

ترجمان ماجد الانصاری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’جیسا کہ دونوں فریقوں (حماس اور اسرائیل) نے اتفاق کیا ہے، جنگ بندی اتوار کی صبح 8 بجکر 30 منٹ سے شروع ہوگی۔ ہم سب کو مشورہ دیتے ہیں کہ محتاط رہیں اور سرکاری ذرائع کی اپڈیٹس کو فالو کریں‘۔

اس سے قبل ہفتے کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے بیان جاری ہوا تھا کہ اسرائیلی کابینہ نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔

یہ معاہدہ پندرہ مہینوں کے تنازعے کے بعد سولہ جنوری کو منظور ہوا تھا، اس دوران غزہ پر اسرائیلی بمباری سے 46 ہزار 788 فلسطینی ہلاک اور ایک لاکھ 10 ہزار 453 لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔

معاہدے کے تحت اگلے چھ ہفتوں میں غزہ میں قید 33 قیدیوں کو اسرائیل کی جیلوں میں قید قریب دو ہزار فلسطینیوں کے بدلے رہا کر دیا جائے گا۔

پہلے مرحلے کے دوران دوسرے اور تیسرے مرحلے پر بات چیت کی جائے گی۔

حماس نے کہا ہے کہ وہ مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلا کے بغیر باقی قیدیوں کو رہا نہیں کرے گا۔


غزہ پر اسرائیلی حملے جاری

اس وقت غزہ میں اسرائیلی فورسز نے شدید حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

غزہ کے طبی ماہرین نے بتایا کہ ہفتے کے روز صبح سویرے خان یونس کے علاقے میں اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں تین بچے بھی مارے گئے ہیں۔

سولہ جنوری کو جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد سے اسرائیلی بمباری سے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 119 ہو گئی۔



#حماس اسرائیل جنگ
#فلسطین
#جنگ بندی
#اسرائیل