اسرائیل اور حماس کے درمیان سیز فائر معاہدے کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں؟

07:2016/01/2025, جمعرات
جنرل16/01/2025, جمعرات
ویب ڈیسک
قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے کہا کہ جنگ بندی کا معاہدہ اتوار سے شروع ہوگا۔
تصویر : اے ایف پی / فائل
قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے کہا کہ جنگ بندی کا معاہدہ اتوار سے شروع ہوگا۔

اسرائیل اور فلسطینی گروپ حماس کے درمیان جنگ ​​بندی کے معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ ثالثی ممالک قطر اور امریکہ نے کہا کہ معاہدے کے تحت دونوں فریقین قیدیوں کا تبادلہ کریں گے۔

قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے کہا کہ جنگ بندی کا معاہدہ اتوار سے شروع ہوگا۔

تاہم اسرائیل نے کہا کہ ’معاہدے میں ابھی بھی کئی ایسے پوائنٹس ہیں جنہیں حل نہیں کیا گیا اور ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ان اہم پوائنتس کو جلد ہی حتمی شکل دے دی جائے گی‘۔

سات اکتوبر 2023 سے غزہ پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی بمباری سے 46 ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ ایک لاکھ سے زیادہ زخمی ہیں اور لاکھوں لوگ بے گھر ہوچکے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت کچھ وقت کے لیے اسرائیل غزہ پر بمباری نہیں کرے گا اور غزہ میں حماس کی زیر حراست قیدی اور اسرائیلی جیل میں قید فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔


پہلا مرحلہ

پہلا مرحلہ چھ ہفتے تک جاری رہے گا اور اس میں محدود قیدیوں کا تبادلہ، غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کا انخلا اور غزہ میں امداد لے جانے کی اجازت شامل ہے۔

7 اکتوبر 2023 کو جب حماس نے ساوٴتھ اسرائیل پر حملہ کیا تھا اُس دوران 33 اسرائیلیوں کو حماس نے قید کر لیا تھا، پہلے مرحلے میں ان قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا۔

بدلے میں اسرائیل اس مرحلے کے دوران بڑی تعداد میں فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں عمر قید کی سزا پانے والے قیدی بھی شامل ہیں۔

رہا کیے جانے والے فلسطینیوں میں ایک ہزار کے قریب ایسے ہیں جنہیں 7 اکتوبر کے بعد حراست میں لیا گیا تھا۔

قیدیوں کے تبادلے کے ساتھ ساتھ اسرائیل غزہ کے آبادی والے علاقوں سے مرحلہ وار اپنی افواج کو باہر نکالے گا۔

اسرائیل ساوٴتھ میں بے گھر لوگوں کو نارتھ غزہ کی طرف واپس جانے کی اجازت دے گا۔ جو لوگ کار، گدھا گاڑیوں اور ٹرکوں میں جارہے ہیں ان کی نگرانی بین الاقوامی ایکسرے مشین کے ذریعے کی جائے گی۔

اسرائیل زخمی فلسطینیوں کو علاج کے لیے غزہ سے نکلنے کی بھی اجازت دے گا اور پہلے مرحلے پر عمل درآمد شروع ہونے کے سات دن بعد مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کھول دے گا۔

مصر اور غزہ کے درمیان سرحدی علاقے فلاڈیلفی کوریڈور سے اسرائیلی افواج کی تعداد کم ہوگی اور پھر معاہدے کے نافذ ہونے کے 50ویں دن کے بعد مکمل طور پر پیچھے ہٹ جائے گی


پہلے مرحلے کے بعد کیا ہوگا؟

اگرچہ اسرائیل اور حماس نے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے معاہدے پر اصولی طور پر اتفاق کیا ہے تاہم پہلے مرحلے کے دوران ان مراحل پر بھی بات چیت کی جائے گی۔

صدر بائیڈن نے یقین دہانی کرائی ہے کہ چاہے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے بارے میں بات چیت مکمل ہونے میں چھ ہفتے سے زیادہ وقت لگے تب بھی جنگ بندی جاری رہے گی۔

اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ وہ پہلا مرحلہ ختم ہونے اور اس کے قیدیوں کی واپسی کے بعد غزہ پر حملے روکنے سے متعلق تحریری طور پر وعدہ نہیں کرےگا۔

اسرائیل کی جانب سے حملے نہ کرنے اور پہلے مرحلے کے دوران دوسرے اور تیسرے مرحلے کی بات چیت مکمل ہونے سے متعلق مصری ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں ثالثی کرنے والے مصر، قطر اور امریکہ نے حماس کو زبانی یقین دہانی کرائی ہے۔


دوسرا مرحلہ

حماس باقی تمام قیدیوں کو رہا کرے گا جن میں زیادہ تر مرد فوجی ہیں۔

اس کے بدلے اسرائیل اپنے جیلوں سے مزید فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

اسرائیل غزہ سے مکمل طور پر نکل جائے گی۔

حماس کے جن جنگجوؤں نے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملہ کیا تھا انہیں رہا نہیں کیا جائے گا۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ تمام یرغمالیوں کی رہائی کے بعد ہی اپنے فوجیوں کو مکمل طور پر واپس بلالے گا۔


تیسرا مرحلہ

تیسرے مرحلے کی تفصیلات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔

اگر دوسرے مرحلے کی شرائط پوری ہو جاتی ہیں تو تیسرے مرحلے میں باقی قیدیوں کی لاشوں کو واپس کیا جائے گا۔ اس کے بدلے میں غزہ کے تین سے پانچ سالہ تعمیر نو کا منصوبہ شامل ہے جس کی نگرانی بین الاقوامی حکام کریں گے۔

فی الحال اس بات پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے کہ جنگ بندی کے بعد غزہ کا کنٹرول کون سنبھالے گا۔ تاہم امریکہ نے یہ تجویز دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو نئے انداز میں ترتیب دیا جائے تاکہ وہ غزہ کی حکومت کا انتظام سنبھال سکے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے کہا کہ جنگ کے بعد شہر کی تعمیر نو اور حکومتی انتظام کے لیے فلسطینی اتھارٹی ’بین الاقوامی شراکت داروں‘ کو مدعو کرے گی تاکہ وہ ایک عارضی حکومتی ادارہ قائم کریں جو غزہ کے انتظامات چلا سکیں۔





#فلسطین
#حماس اسرائیل جنگ
#اسرائیل
#غزہ