روایتی امریکی صدارتی تقاریب کے برعکس ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں بہت سے غیر ملکی رہنماوٴں کی شرکت کی، جن میں ٹرمپ کے قریبی اتحادی اور یہاں تک کہ ان کے کچھ حریف بھی شامل تھے۔
حلف برداری تقریب میں کم از کم سات موجودہ سربراہان مملکت اور دو سابق رہنماؤں کو مدعو کیا گیا۔ روئٹرز کے مطابق تقریب میں کُل 5 لاکھ مہمانوں کی آمد متوقع تھی۔
کن رہنماوٴں کو مدعو کیا گیا اور کسے دعوت نہیں دی گئی۔ آئیے جانتے ہیں:
اس حلف برداری کی تقریب میں کیا مختلف تھا؟
ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں کچھ خاص تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ عام طور پر امریکی صدر کی حلف برداری میں امریکی افسران، سابق صدور، اور دیگر اہم شخصیات شامل ہوتی ہیں اور عوام بھی اس تقریب کو دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن اس تقریب میں درجن سے زائد غیر ملکی رہنما شریک ہوئے جن میں ٹرمپ کے مخالف بھی شامل تھے۔
عام طور پر غیر ملکی رہنما امریکی صدارت کی حلف برداری میں شرکت نہیں کرتے ان کے بجائے سفارتکار جیسے کہ امریکہ میں تعینات ممالک کے سفیر یا غیر ملکی وزرا ان کی نمائندگی کرتے ہیں۔ لیکن ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں کئی اہم غیر ملکی رہنماوٴں نے شرکت کی۔
کن رہنماوٴں کو مدعو کیا گیا؟
کئی سربراہان مملکت (خاص طور پر دائیں بازو یا پاپولسٹ رہنما جو ٹرمپ کے اتحادی ہیں) کو مدعو کیا گیا ہے۔ تاہم ان میں بعض حریف رہنماوٴں کو بھی دعوت دی گئی۔ اہم رہنماوٴں کی بات کریں تو کچھ یہ ہیں:
ارجنٹینا کے صدر جاویر میلے
چین کے صدر شی جن پنگ (ٹرمپ نے دسمبر میں شی جن پنگ کو تقریب میں مدعو کیا تھا، امریکہ اور چائنہ کے درمیان تجارتی جنگ کے خطرات کے باوجود انہوں نے شی جن پنگ کو مدعو کیا۔ تاہم شی جن پنگ نے اس تقریب میں شرکت نہیں کی، ان کی نمائندگی نائب صدر ہان ژینگ نے کی)
اٹلی کی وزیر اعظم جورجیا میلونی
ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوآ
ایل سلواڈور کے صدر نایب بوکیل
برازیل کے سابق صدر جائر بولسونارو
پولینڈ کے سابق وزیر اعظم میٹاؤش موراویسکی
ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان
کن رہنماوٴں کو دعوت نہیں دی گئی؟
برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر
یورپی کمیشن کی صدر ارسیولا وان ڈیر لیین
یورپی یونین اور نیٹو کے بیشتر ممبران
جرمنی کے صدر اولاف شولز
بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون
سابق امریکی صدور
اس کے علاوہ امریکا کے سابق صدور نے بھی ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں شرکت کی جن میں یہ شامل ہیں:
جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن
براک اوباما
بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ (سابق وزیر خارجہ) ہلیری کلنٹن
جارج بُش اور ان کی اہلیہ لورا بش