سپین جانے والی کشتی ڈوبنے سے 44 پاکستانی سمیت 50 تارکین وطن ہلاک

16:4516/01/2025, جمعرات
جنرل16/01/2025, جمعرات
ایجنسی
 ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا۔
تصویر : روئٹرز / فائل
ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا۔

واکنگ بارڈرز نامی تارکین وطن کے حقوق کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ افریقہ سے اسپین پہنچنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی، جس میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 لوگ ہلاک ہوگئے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کشتی 2 جنوری کو افریقہ کے شہر موریطانیہ سے روانہ ہوئی تھی۔ کشتی میں 66 پاکستانیوں سمیت 86 تارکین وطن سوار تھے۔ جن میں 36 لوگوں کو بچا لیا گیا اور 50 ہلاک ہوگئے۔

واکنگ بارڈرز کی سی ای او ہیلینا مالینو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ واقعے میں ڈوبنے والوں میں سے 44 کا تعلق پاکستان سے تھا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ’تارکین وطن نے سمندر عبور کرتے ہوئے 13 دن اذیت میں گزارے لیکن انہیں بچانے کے لیے کوئی نہیں آیا۔‘

تارکین وطن کے لیے ہنگامی فون لائن فراہم کرنے والی ایک اور غیر سرکاری تنظیم ’الارم فون‘ نے کہا کہ اس نے 12 جنوری کو سپین کی میری ٹائم ریسکیو سروس کو اس کشتی کے بارے میں الرٹ کر دیا تھا۔

تاہم ہسپانوی سروس نے کہا کہ اسے کشتی کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی۔

واکنگ بارڈرز کے مطابق 2024 میں ریکارڈ 10 ہزار 457 تارکین وطن یعنی ایک دن میں کم از کم 30 لوگ اسپین پہنچنے کی کوشش کے دوران ہلاک ہوئے، زیادہ تر بحر اوقیانوس کو پار کرتے ہوئے ویسٹ افریقی ممالک جیسے موریطانیہ اور سینیگال سے کینری جزائر میں خراب موسم کے باعث کشتی الٹنے کے واقعات ہوئے۔



#تارکین وطن
#کشتی
#پاکستان
#سپین