خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں پولیو ٹیم پر فائرنگ، ایک پولیس اہلکار ہلاک

13:1616/12/2024, понедельник
جنرل17/12/2024, вторник
ویب ڈیسک
پاکستان کے 143 اضلاع میں پیر کو پولیو مہم کا آغاز ہوا تھا
پاکستان کے 143 اضلاع میں پیر کو پولیو مہم کا آغاز ہوا تھا

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو ویکسینیشن مہم کے دوران 2 مختلف حملوں کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ ایک پولیو ورکر سمیت 2 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

پاکستان کے 143 اضلاع میں پیر کو پولیو مہم کا آغاز ہوا تھا، جس کا مقصد 4 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسین فراہم کرنا ہے، یہ مہم 22 دسمبر تک جاری رہے گی۔

عرب نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کی پولیس نے بتایا ہے کہ پہلا حملہ پیر کو ضلع کرک کے علاقے ٹیری میں پولیو ٹیم پر نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے سکیورٹی اہلکار کو ہلاک کر دیا۔

پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والے پولیس اہلکار محمد عرفان ویکسینیشن مہم کے اہلکاروں کی حفاظت کے لیے وہاں موجود تھے۔ زخمی پولیو ورکر کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا اور اس واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

جب کہ دوسری طرف پولیو ٹیم پر دوسرا حملہ بنوں میں ہوا، جہاں پولیو ٹیم کے ایک اہلکار حیات اللہ خان پر نامعلوم حملہ آوروں نے اس وقت فائرنگ کی جب وہ گھر سے ڈیوٹی کے لیے نکل رہے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی ٹانگ میں گولی لگی ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ پولیس کے مطابق حملے کی تحقیقات ابھی جاری ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ دہشت گردوں کی کارروائی ہے یا کسی ذاتی دشمنی کی وجہ سے یہ حملہ کیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان حملوں کے ذمہ داروں کو ڈھونڈیں اور فوری گرفتار کریں۔

پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد

یاد رہے کہ حال ہی میں پولیو کے 4 مزید کیسز رپورٹ ہونے کے بعد اس وقت پاکستان میں پولیو کے 63 مریض ہو گئے ہیں۔ جن میں سب سے زیادہ کیسز بلوچستان میں 26، خیبر پختونخوا 18، سندھ 17، پنجاب اور اسلام آباد میں ایک ایک کیس شامل ہیں۔

پاکستان اور افغانستان دنیا کے وہ دو ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس اب بھی موجود ہے۔

1990 کی دہائی کے شروع میں پاکستان میں سالانہ تقریباً 20 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے لیکن 2018 میں یہ تعداد کم ہوکر آٹھ رہ گئی۔ 2023 میں 6 اور 2021 میں صرف ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔


چیلنجز اور مسائل

پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں حکومت کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں ویکسین سے متعلق غلط فہمیاں، مذہبی حلقوں کی مخالفت، ویکسین کو بیرونی سازش سمجھا جانا اور دور دراز کے علاقوں میں پولیو ٹیموں کا نہ پہنچ پانا وغیرہ شامل ہیں۔

پولیو ٹیموں پرہونے والے حملے بھی ایک بڑا مسئلہ ہے، جس کی وجہ سے سے ویکسینیشن مہم کو کئی خطرات کا سامنا ہے۔


#پولیو مہم
#پولیو وائرس
#صحت
#پاکستان