ایران نے اسرائیل پرمنگل کے روز تقریبا 180 بیلیسٹک میزائل داغے ہیں۔ جس کے بعد ماہرین کی جانب سے مڈل ایسٹ میں بڑی جنگ کے خدشات ظاہر کیے جارہے ہیں۔
یکم اکتوبر کو ایران کے ممکنہ حملے کی خبر امریکی انٹیلیجینس نے دے دی تھی جس کے کچھ ہی دیر بعد ایران نے اسرائیل کے تقریبا 6 مقامات پر میزائل داغے۔ آسمان پر ایرانی میزائل دیکھتے ہی اسرائیل کا دارالحکومت تل ابیب سائرن سے گونج اٹھا۔
امریکا نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی میزائلوں کو تباہ کرنے کی ہدایات بھی جاری کی تھیں۔ اسرائیل نے بھی ایران کو سنگین کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ’ایران نے آج بہت بڑی غلطی کی ہے، اس کی بھاری قیمت چکانی ہوگی۔ ہم ایران پر جوابی حملہ ضرور کریں گے۔‘ ایران کے مطابق اسرائیل پر حملہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ ، حزب اللہ کے چیف حسن نصراللہ اور ہزاروں مسلمانوں کی ہلاکت کے جواب میں کیا گیا ہے۔
ایران کے اس حملے کے بعد نا صرف مشرقی وسطیٰ کے حالات مزید سنگین ہوگئے ہیں بلکہ اس کا اثر پوری دنیا پر بھی پڑا ہے۔ ماہرین کے مطابق اسرائیل ایران پر جوابی حملہ کرسکتا ہے جس سے حالات مزید تباہی کی طرف جائیں گے۔
آئیے ایران اور اسرائیل کی موجودہ ملٹری طاقت پر نظر ڈالتے ہیں۔
کُل اہلکار
اس وقت اسرائیل کے حاضر سروس اہلکاروں کی تعداد 170,000 ہے جبکہ ایران کے 610,000 ہیں۔ اگر دونوں ممالک کے ملٹری ریزرو کی بات کی جائے تو ایران کے پاس 350,000 جبکہ اسرائیل کے پاس 465,000 موجود ہیں۔ اسرائیل کے پاس 35,000 پیرا ملٹری فورسز جبکہ ایران کے 220,000 ہیں۔
فضائی طاقت
اگر اسرائیل کی فضائی طاقت کی بات کریں تو اسرائیل کے پاس جنگی طیاروں کی تعداد 241، اسپیشل مشن کے لیے جنگی طیاروں کی تعداد 23 ، ٹرینگ طیاروں کی تعداد 155 اور کل 14 ائیریل ٹینکرز ہیں۔
ایران کے پاس جنگی طیاروں کی تعداد 186، سپیشل مشن کے لیے جنگی طیاروں کی تعداد 10، ٹرین کے طیاروں کی تعداد 102 جبکہ 7 ائیریل ٹینکرز ہیں۔
زمینی طاقت
ایک نظر زمینی طاقتوں پر بھی ڈالیں تو ایران کے پاس کل 1996 ٹینک ہیں جبکہ 1370 اسرائیل کے پاس ہیں، ایران کے پاس 65,765 بکتر بند گاڑیاں جبکہ اسرائیل کے پاس 43,407 ہیں، زمین سے لانچ کیے جانے والے راکٹس کی تعداد ایران کے پاس 580 جبکہ اسرائیل کے پاس 650 ہے۔
راکٹس کی تعداد ایران کے پاس 775 جبکہ 150 اسرائیل کے پاس ہے۔
سمندری طاقت
سمندری طاقت میں اسرائیل بظاہر زیادہ طاقتور ہے۔ ایران کے پاس 51 جبکہ اسرائیل کے پاس 57 سمندر میں جنگ لڑنے کے آلات موجود ہیں۔