لاہور میں توہین مذہب کے ملزم کو عمر قید کی سزا

23:3028/06/2024, جمعہ
جنرل11/07/2024, جمعرات
ویب ڈیسک
۔
۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کی سیشن عدالت نے توہین مذہب کے جرم میں ایک شخص کو عمر قید کی سزا سنادی۔


سال 2015 میں گلشن اقبال پولیس نے ایک شخص کواس وقت گرفتار کیا جب اس نے دعویٰ کیا کہ وہ ایک برج کی سیڑھیوں پر مقدس کتاب کے اوراق کو جلا رہا ہے۔


اے ایس آئی کی شکایت پر پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295- بی اور 295- سی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ گرفتاری کے وقت ملزم کی عمر قریب 21 سال تھی۔


مقدمے کی سماعت کے دوران وکیل دفاع نے دعویٰ کیا کہ اِس شخص کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے اور وہ ذہنی بیماری میں مبتلا ہے اور عدالت سے اس شخص کا معائنہ کرنے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے درخواست کی۔


تاہم عدالت نے درخواست کو مسترد کر دیا اور شواہد طلب کرلیے۔


البتہ جب ملزم کی حالت بگڑ گئی تو جیل حکام نے اس کا معائنہ کیا اور لاہور میں پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ (پی آئی ایم ایچ) میں نفسیاتی ماہرین کے سات رکنی بورڈ نے انہیں نگرانی اور ادویات پر رکھا۔


بورڈ کے ایک رکن نے عدالت کو بتایا کہ ملزم شیزوفرینیا میں مبتلا ہے اور سماعت میں پیش ہونے کے قابل نہیں ہے۔


دفاعی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شیزوفرینیا کی علامات جوانی میں اور 20 سال کی عمر کے بعد ظاہر ہوتی ہیں۔


وکیل دفاع نے عدالت سے ملزم کی رہائی کی درخواست کی تاکہ گھر میں اس کی بہتر دیکھ بھال کی جاسکے اور ماہرین مریض کے بارے میں ایسا ہی چاہتے ہیں تاہم جج نے اس درخواست کو مسترد کردیا۔


وکیل دفاع نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔


یاد رہے کہ اس مقدمے کی سماعت ملزم کی ذہنی بیماری کی وجہ سے دو سال تک معطل تھی۔




#Blasphemy
#Lahore
#Pakistan
#Minorities