’پیدا ہوا تو کان میں پہلی سرگوشی طبلے کی دھن تھی‘، انڈیا کے معروف استاد ذاکر حسین انتقال کرگئے

16:2916/12/2024, Pazartesi
جنرل16/12/2024, Pazartesi
ویب ڈیسک
ان کا تعلق  طبلہ نوازی کے معروف پنجاب گھرانے سے تھا۔
ان کا تعلق طبلہ نوازی کے معروف پنجاب گھرانے سے تھا۔

انڈیا کے لیجنڈ موسیقار ذاکر حسین 73 سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔ وہ اپنے زمانے میں بہترین طبلہ نواز کے لیے پہچانے جاتے تھے۔

اُن کے اہل خانہ نے ایک بیان میں کہا کہ ذاکر حسین امریکی ریاست سان فرانسسکو کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ وہ پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا تھے۔ انہوں نے اتوار کے روز اپنی آخری سانسیں اسی ہسپتال میں لیں۔

اہل خانہ نے یہ بھی کہا کہ ’ذاکر حسین نے بطور استاد، مینٹور اور معلم موسیقی کی دنیا میں لازوال کام کیا اور اپنے فن سے لاتعداد موسیقاروں کو بہت متاثر کیا ہے۔‘

ذاکر حسین انڈیا کے شہر ممبئی میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا تعلق طبلہ نوازی کے معروف پنجاب گھرانے سے تھا۔

ذاکر حسین کو 12 سال کی عمر میں ان کے والد استاد استاد اللہ نے طبلہ بجانے کی تربیت دی، ان کے والد بھی انڈیا کے مشہور طبلہ سازوں میں سے ایک تھے۔

انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’پیدائش کے بعد مجھے جب گھر لایا گیا اور والد کی گود میں دیا گیا تو انہوں نے اپنا منہ میرے کان کے قریب کیا۔ عام رواج تو یہ ہے کہ اس موقعے پر بچے کے کان میں اذان کے الفاظ پکارے جاتے ہیں۔ لیکن میرے والد نے اس وقت جو سرگوشی کی وہ طبلے کے بول تھے۔‘

ذاکر حسین نے 12 سال کی عمر میں دنیا کے کئی ممالک کا سفر کیا اور اسٹیج پر پرفارم کیا، انہوں نے نوعمری میں ہی انڈیا کے لیجنڈز اور کلاسیکی موسیقاروں کے ساتھ پرفارم کیا۔

18 سال کی عمر میں ذاکر حسین نے اپنی حیرت انگیز سولو پرفارمنس کی بدولت بین الاقوامی سطح پر پہچان حاصل کرلی تھی۔

2024 میں ذاکر حسین ایک ہی سال میں تین گریمی ایوارڈ جیتنے والے انڈیا کے پہلے موسیقار بن گئے تھے۔ انہوں نے 2009 میں بھی گریمی ایوارڈ جیتا تھا۔

2023 میں ذاکر حسین کو انڈیا کا دوسرا بڑا سویلین ایوارڈ پدم وبھوشن سے بھی نوازا گیا۔







#میوزک
#موسیقار
#آرٹ
#انڈیا