ایران میں سال 2024 میں 900 لوگوں کو پھانسی دی گئی

09:558/01/2025, Çarşamba
جنرل8/01/2025, Çarşamba
ویب ڈیسک
ایران نے سال 2024 میں 900 لوگوں کو پھانسی دی
تصویر : جیٹی امیجز / فائل
ایران نے سال 2024 میں 900 لوگوں کو پھانسی دی

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہا ہے کہ پچھلے سال ایران میں کم از کم 901 افراد کو پھانسی دی گئی، جن میں سے تقریباً 40 افراد کو دسمبر میں صرف ایک ہفتے کے دوران سزائے موت سنائی گئیں۔

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا کہ ’یہ انتہائی پریشان کن اعدادوشمار ہیں کہ ایران میں پھانسی دینے والے لوگوں کی تعداد ہر سال زیادہ ہورہی ہے‘۔

جرمن میڈیا آوٴٹ لیٹ ڈی ڈبلیو کے مطابق ایران میں پچھلے سال کم از کم 901 افراد کو پھانسی دی گئی تھی جن میں 31 خواتین بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطابق ان میں 19 خواتین ایسی تھیں جنہوں نے جبری شادی سے بچنے کے لیے یا ریپ سے بچنے کے لیے اپنے شوہروں کو قتل کیا۔

اس کے علاوہ دیگر 12 خواتین کو منشیات سے متعلق جرائم میں سزا سنائی گئی۔

ایران میں زیادہ تر پھانسی منشیات سے متعلق جرائم کی وجہ سے دی گئی تھی، لیکن سیاسی مخالفین اور 22 سالہ مہسا امینی کی موت پر ہونے والے مظاہروں میں ملوث افراد بھی پھانسی پانے والوں میں شامل تھے۔

یاد رہے کہ مہسا امینی کو 2022 میں مبینہ طور پر سر ڈھانپنے کے حوالے سے سخت قوانین کی پابندی نہ کرنے کے الزام میں اخلاقی پولیس نے گرفتار کرلیا گیا اور وہ پولیس کی حراست میں ان کی موت ہوگئی تھی۔ جس کے بعد ایران بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے اور کئی لوگوں کی موت ہوئی۔

سال 2024 میں پھانسیوں کی تعداد سال 2023 کے مقابلے میں چھ فیصد زیادہ ہیں، یعنی سال 2023 میں 853 افراد کو پھانسی دی گئی۔

ایکٹوسٹ کا کہنا ہے کہ منشیات کے جرائم ’انتہائی سنگین جرائم‘ نہیں ہے جس کے لیے انہیں سزائے موت دی جائے۔ کرد انسانی حقوق کے گروپ ہینگاو کی ایک الگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے سال جن لوگوں کو پھانسی دی گئی ان میں سے نصف سے زیادہ پر ایران کی اقلیتوں آبادی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2023 میں دنیا بھر میں رپورٹ ہونے والی پھانسیوں میں 74 فیصد کا تعلق ایران سے ہے۔ تاہم ان میں چائنہ کو شامل نہیں کیا جس کے بارے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کا خیال ہے کہ چائنہ میں ہر سال ہزاروں افراد کو پھانسی دی جاتی ہے، لیکن سزائے موت کے اعداد و شمار کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔





#ایران
#پھانسی
#سزائے موت
#انسانی حقوق