چائنہ کے پہاڑی شہر تبت میں زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 126 ہوگئی جبکہ 190 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ ملبے تلے لوگوں کی جان بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن ابھی تک جاری ہے۔
امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق تبت کے شہر شیگاٹسے میں 7 جنوری کو مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجے کے قریب زلزلہ آیا جس کی شدت 7.1 تھی۔ اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی، زلزلے کے بعد علاقے میں 500 سے زیادہ آفٹر شاکس بھی محسوس کیے گئے جس کی شدت 4.4 تھی۔
چائنہ اور امریکہ کے مانیٹرنگ گروپس کے مطابق نیپال اور انڈیا، بنگلادیش، بھوٹان میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
چائنا ارتھ کوئیک نیٹ ورکس سینٹر کے مطابق زلزلے کی شدت 6.8 ریکارڈ کی گئی، جب کہ امریکہ کے جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی۔
سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیوز میں زلزلے کے نتیجے میں عمارتیں منہدم ہوتی دیکھی جا سکتی ہیں۔
دوسری جانب سخت سردی کے باوجود ایک ہزار 850 امدادی کارکنان ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔ چائنہ میں رات کو درجہ حرارت انجماد سے بہت نیچے گر گیا۔
ابتدائی سروے کے مطابق 3 ہزار 600 سے زیادہ مکانات منہدم ہوئے، اور 30 ہزار لوگوں کو محفوظ جگہ منتقل کیا گیا۔
چائنہ کی فضائیہ نے زلزلے کے فوری بعد ہی متاثرہ علاقے میں امدادی سرگرمیاں شروع کر دی تھیں۔ تاہم پانی و بجلی کا سپلائی منقطع ہونے سے متاثرین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا۔
نیپال اور ساوٴتھ ویسٹ چائنہ میں اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں۔
سی جی ٹی وی کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں شگاٹسے میں 3 یا اس سے زیادہ کی شدت کے 29 زلزلے آئے ہیں۔
2008 میں چائنہ کے صوبہ سیچوان میں آنے والے شدید زلزلے میں تقریباً 70,000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسی طرح 2015 میں نیپال کی تاریخ کا بدترین زلزلہ آیا تھا جس کا مرکز کھٹمنڈو تھا اور زلزلے کی شدت 7.8 تھی، جس میں تقریباً 9000 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔
زلزلے کے بعد کی تصاویر: