امریکہ: ٹرمپ ہوٹل کے باہر ایلون مسک کے ٹیسلا سائبر ٹرک دھماکے سے پھٹ گیا، ڈرائیور ہلاک، 7 لوگ زخمی

09:352/01/2025, Perşembe
جنرل3/01/2025, Cuma
ویب ڈیسک
ٹیسلا سائبر ٹرک کے دھماکے سے پھٹنے سے فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے
تصویر : reuters / رائٹرز
ٹیسلا سائبر ٹرک کے دھماکے سے پھٹنے سے فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے

امریکہ ادارہ ایف بی آئی تحقیقات کررہا ہے کہ آیا یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے یا نہیں۔

امریکہ کے شہر لاس ویگاس میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملکیت والے ’ٹرمپ ہوٹل‘ کے باہر ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کا سائبر ٹرک دھماکے سے پھٹ گیا۔

کے مطابق دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کا سائبر ٹرک پھٹنے سے اس میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں ڈرائیور ہلاک، 7 لوگ معمولی زخمی ہو گئے۔

سائبر ٹرک آتش بازی کے سامان، کیمپنگ فیول اور گیس ٹینگ سے بھرا ہوا تھا، ایف بی آئی تحقیقات کررہا ہے کہ آیا یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے یا نہیں۔ گاڑی میں ہلاک ہونے والے ڈرائیور کی شناخت 37 سالہ میتھیو ایلن لیولزبرگر کے نام سے ہوئی ہے۔

یہ واقعہ اس وقت ہوا جب کچھ گھنٹے پہلے ہی ریاست لوزیانا میں صبح تین بجکر پندرہ منٹ پر گاڑی کچلنے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 15 لوگ ہلاک ہوگئے تھے۔ حملہ آور جس گاڑی میں بیٹھا تھا وہاں سے آئی ایس آئی ایس کا جھنڈا بھی ملا تھا۔


ٹیسلا سائبر ٹرک کے دھماکے سے پھٹنے سے فوٹیج بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ ایلون مسک نے کہا کہ سائبر ٹرک میں دھماکا ممکنہ طور پر دہشت گردی ہے، ٹیسلا کی سینیئر ٹیم اور ایف بی آئی معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

ایف بی آئی اہلکار نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جس شخص نے سائبر ٹرک کو کرائے پر لیا اس کی تفصیلات سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر جاری نہیں کررہے۔

ایلون مسک نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ ’ٹیسلا اس واقعے کی تحقیقات کررہا ہے، سائبر ٹرک میں آتش بازی کا سامان اور دیگر دھماکہ خیز مواد تھا جس کی وجہ سے اس میں آگ لگی، آگ کا تعلق گاڑی سے کوئی تعلق نہیں اور ہم ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا‘۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’کچھ لوگوں نے غلط گاڑی کو کرائے پر لیا۔‘



سائبر ٹرک میں ہلاک ہونے والا ڈرائیور کون تھا؟

ایلون مسک کے ٹیسلا سائبر ٹرک میں ہلاک ہونے والا ڈرائیور امریکی فوج کا حاضر سروس اہلکار تھا جس نے دھماکے سے پہلے خود کو گولی ماری تھی۔

لاس ویگاس پولیس کے مطابق ڈرائیور کی شناخت 37 سالہ میتھیو ایلن لیولزبرگر کے نام سے ہوئی ہے جو کولوراڈو سے تعلق رکھتا تھا۔ سائبر ٹرک کرائے پر لیا تھا۔

ڈرائیور کی موت کی وجہ خودکشی تھی کیونکہ اس نے دھماکے سے پہلے خود کو گولی مار دی تھی۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ دھماکے سے دو گھنٹے قبل بدھ کی صبح میتھیو ٹرمپ ہوٹل کے باہر پہنچے اور سائبر ٹرک کو ٹرمپ ہوٹل کے باہر کھڑا کر دیا۔ پھر کچھ دیر تک گاڑی سے دھواں اٹھنے لگا، پھر وہ پھٹ گیا۔

تاہم ڈرائیور نے ایسا کیوں کیا اس حوالے سے کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔

جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں حکام کا کہنا تھا کہ ’یہ واقعہ دہشت گردی کا نہیں بلکہ خودکشی کا ہے‘۔

تفتیش کاروں کو جلی ہوئی گاڑی سے متعدد اشیاء ملی ہیں، جن میں ایک ملٹری آئی ڈی، ایک پاسپورٹ، دو نیم خودکار پستول، آتش بازی کا سامان، ایک آئی فون، ایک سمارٹ واچ اور متعدد کریڈٹ کارڈز شامل ہیں، یہ سب میتھیو لیولزبرگر کے نام پر ہیں۔

حکام نے مزید کہا کہ گاڑی میں موجود ڈرائیور کی لاش کو سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے، معائنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس کے سر پر خود کو گولی لگنے کا زخم تھا۔

حکام نے یہ بھی بتایا کہ لاس ویگاس کے واقعے اور نیو اورلینز میں ٹرک سے لوگوں کو کچلنے کے واقعے کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔

دونوں واقعات میں ملوث مشتبہ افراد امریکی فوج سے منسلک تھے، دونوں نے شمالی کیرولینا کے فورٹ بریگ میں خدمات انجام دی ہیں، حالانکہ ان کے ایک ہی یونٹ میں خدمات انجام دینے یا ایک ہی وقت میں وہاں تعینات ہونے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ دونوں نے 2009 میں افغانستان میں بھی خدمات انجام دیں، لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وہ ایک ہی علاقے یا یونٹ میں تھے۔

دونوں مشتبہ افراد نے ٹورو کمپنی کے ذریعے گاڑیاں کرائے پر لی تھیں۔




#ایلون مسک
#ڈونلڈ ٹرمپ
#ٹیسلا
#امریکہ