اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کے منصوبے سے امریکا آگاہ تھا نہ ملوث ہے، انتونی بلنکن

15:4531/07/2024, بدھ
جی: 31/07/2024, بدھ
AA
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن
امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن

حماس کے پولیٹکل بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے ایران میں قتل پر امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے دعویٰ کیا کہ ’ہم اس واقعے کے بارے میں جانتے ہیں نہ ہم اس میں ملوث ہیں۔‘


واضح رہے کہ امریکی سفارت کار سنگاپور کے دو روزہ دورے پر موجود ہیں۔ امریکا کا یہ بیان ایرانی دارالحکومت تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔ وہ سنگاپور کے براڈکاسٹر سی این اے کے سوال کا جواب دے رہے تھے کہ آیا اسماعیل ہنیہ کے قتل سے غزہ پر اسرائیل کی جنگ پر اثر پڑے گا۔


جس کے جواب میں انتونی بلنکن نے اسماعیل ہنیہ پر حملے اور قتل میں امریکہ کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی موت میں امریکہ ملوث نہیں اور نہ ہی اس منصوبے کا ہمیں معلوم تھا۔ اس وقت جنگ بندی کے لیے دباوٴ جاری رکھنا اہم ہے


انتونی بلنکن نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کا ہر ایک دن شدید اور خوفناک تکلیف میں گزر رہا ہے اور غزہ میں بچے، عورتیں، مرد حماس کی جانب سے کی جانے والی کراس فائر میں پھنس گئے ہیں۔


یاد رہے کہ آج صبح فلسطین کے سابق وزیر اعظم اور مزاحمتی گروپ حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو آج ایران کے دارلحکومت تہران میں ان کی رہائش گاہ پر ایک اسرائیلی حملے میں قتل کردیا گیا۔


حماس نے اسماعیل ہنیہ کی موت کی تصدیق کی ہے کہ جبکہ ایرانی میڈیا نے اسماعیل ہنیہ کے قتل سے متعلق تفصیلات شئیر نہیں کیں البتہ کہا ہے کہ وہ اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔


اسرائیلی وزرا کی جانب سے بھی اس حوالے سے کوئی ردعمل نہیں آیا تاہم اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کابینہ کے وزراء کو کسی بھی قسم کا تبصرہ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔


اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہےکہ اسرائیلی وقت کے مطابق رات تقریباً 2 بجے تہران کے قلب میں ایک میزائل فائرکیا گیا جہاں اسماعیل ہنیہ اپنے محافظ سمیت موجود تھے۔


#Hamas
#Israel
#Israel-Gaza war
#America
#Middle East