سعودی عرب کے وفد نے پاکستان کمپنیوں کے ساتھ 2 ارب ڈالرز سے زیادہ کے 27 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کردیے۔
آل کیئر میڈیکل گروپ کے چیئرمین سلطان المنصور نے عرب نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ ’ہم نے پاکستان کے کاروباری پالیسیوں میں نمایاں تبدیلیاں دیکھی ہیں، جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔ پاکستان آہستہ آہستہ معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ تمام مثبت خبریں پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے سازگار جگہ بنا رہی ہیں۔‘
سعودی عرب کے وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح اس وقت 130 سے زائد ارکان کے ایک بڑے وفد کے ساتھ تین روزہ دورے پر پاکستان میں موجود ہیں، جن میں توانائی، کان کنی، معدنیات، زراعت، کاروبار، سیاحت، صنعت کی سعودی کمپنیوں کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
یہ وفد 9 اکتوبر کو 3 روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچا تھا۔ اس دورے کے نتیجے میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان 2 ارب ڈالر تک کے سرمایہ کاری معاہدے پر دستخط ہوئے۔
اس دورے کے دوران سعودی وزیر الفالح پاکستانی صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف سے بھی ملاقات کی۔ اس کے علاوہ ملک کی بزنس کمیونٹیز نے بھی سعودی وفد سے ملاقاتیں کیں۔
حالیہ مہینوں میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر تیزی سے کام ہو ریا ہے۔ رواں سال کے آغاز میں سعودی شہزادے محمد بن سلمان نے پاکستان کے لیے 5 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری پیکج کا اعلان کیا تھا۔ موجودہ دورہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
پاکستان اپنے سنگین معاشی بحران اور تیزی سے کم ہوتے زرمبادلہ ذخائر اور پاکستانی کرنسی کی گرتی ہوئی ویلیو جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے دوست ممالک سے تجارت، دفاع، توانائی اور دیگر شعبوں میں خصوصی تعاون چاہتا ہے۔
گزشتہ سال جون میں پاکستان نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل تشکیل دی تھی، جو کہ ایک ہائبرڈ سول ملٹری فورم ہے، تاکہ غیر ملکی کاروباروں (خاص طور پر خلیجی ممالک سے) کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے پاک سعودی تعلقات کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک میں معاشی تعاون کے امکانات کی کوئی حد نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پاک سعودی بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں سمجھتا ہوں جس طرح پاکستان اور سعودی عرب کی دوستی، اور ہمارے پرانے تعلقات کی کوئی حد نہیں اسی طرح پاکستان اور سعودی عرب اقتصادی میدان میں بھی بے حد ترقی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے تصدیق کی کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 2 ارب ڈالر مالیت کے27 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط ہوئے‘۔
سعودی وزیر الفالح نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور بتایا کہ دونوں ممالک کی باہمی تجارت 2019 کے مقابلے میں 80 فیصد تک بڑھ کر 3 ارب سے 5.2 ارب ڈالر تک جا چکی ہے۔
معاہدے میں کہا گیا کہ سعودی عرب پاکستان سے الیکٹرک آلات کی مشترکہ پیداوارکرے گا، دونوں ملکوں کے درمیان ٹیکسٹائل کےشعبے اور تعمیراتی شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ معاہدے کے تحت دونوں ملکوں میں ٹرانسپورٹ،توانائی،پٹرولیم شعبےمیں تعاون بڑھانےپراتفاق کیا گیا ، سعودی کمپنی شیل پاکستان کے 77 فیصد شیئرز خریدے گی۔
معاہدے میں پاکستان اورسعودی عرب کےدرمیان سائبر سیکیورٹی سےمتعلق تعاون سمیت مصالحہ جات اور سبزیوں کی برآمدمیں اضافے پر اتفاق ہوا۔
پاکستان اورسعودی عرب میں ہنرمندافرادی قوت سےمتعلق مفاہمتی یادداشت کاتبادلہ،ای ایجوکیشن کے شعبے میں بھی تعاون کا معاہدہ ہوا۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفالح نے وفد کے ساتھ آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے معاملات پر بات چیت کی گئی۔
’ملاقات میں مختلف شعبوں میں برادرانہ تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ آرمی چیف نے شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان کے لیے مستقل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔‘
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے امید ظاہر کی کہ سعودی بزنس کمیونٹی کے سب سے بڑے وفد کی آمد سے پاکستان اور سعودی عرب کے برادرانہ تعلقات مضبوط ہوں گے۔
اس موقعے پر آرمی چیف نے کہا کہ ’پاکستانی عوام سعودی عرب کے لیے گہری عزت اور محبت رکھتے ہیں‘۔ انہوں نے وفد کو پاکستان کی مستقل حمایت کی یقین دہانی کروائی۔