پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ریلی کے سلسلے میں اسلام آباد اور راولپنڈی میں داخل اور باہر جانے کے راستے کنٹینرز لگا کر بلاک کر دیے گئے ہیں۔ جبکہ آج صبح سے ہی شہر بھر میں موبائل سروسز بھی بند ہیں۔
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کارکنوں کو آج (4 اکتوبر) اسلام آباد کے ڈی چوک پر پر امن احتجاج کے لیے جمع ہونے کو کہا تھا جس کے بعد حکومت نے اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کردی تھی۔
شہر میں ہائی پروفائل غیر ملکی وفد کی موجودگی کی وجہ سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی کو ریلی منعقد نہ کرنے کی وارننگ دی تھی۔ لیکن آج مختلف شہروں سے پی ٹی آئی کے قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
ان احتجاجی قافلوں کا داخلہ روکنے کے لیے صبح سے ہی جڑواں شہروں میں موبائل سروسز معطل ہیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ریڈ زون اور ڈی چوک کی طرف جانے والی سڑکوں کوسرینا ہوٹل، جناح ایونیو، میریٹ ہوٹل، نادرا اسکوائر ہر طرف سے رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔
سری نگر ہائی وے 26 نمبر بس اسٹاپ، فیض آباد چوک، سنگجانی ٹول پلازہ، مارگلہ روڈ اور نائنتھ ایونیو سے بھی شہر میں داخل ہونے والے راستے سیل کر دیے گئے ہیں۔
راولپنڈی پولیس افسر خالد حمدانی نے کہا ہے کہ شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، ڈبل سواری پر پابندی ہے، موبائل سروسز اور میٹرو بس غیر معینہ مدت کے لیے بند رہیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ احتجاجی قافلوں کا داخلہ روکنے کے لیے اسلام آباد کے دیگر راستے بھی دوپہر کے بعد بند کر دیے جائیں گے۔
بدھ کو اسلام آباد کے ہائی سیکیورٹی زون، ریڈ زون اور آس پاس کے علاقوں میں دفعہ 144 لگائی گئی تھی جس کی وجہ سے یہاں اجتماعات پر پابندی ہے۔