وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے عالمی سیاحت کے دن پر ینی شفق سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف نیشنل پلان پر عمل درآمد کرنا ہے۔ اس کے لیے نفرت انگیز تقاریر اور سوشل میڈیا مواد کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کئی مذاہب اور کلچرز کا ایک گلدستہ ہے۔ برداشت اور سماجی اصلاحات کرکے ایک دوسرے کے ساتھ رہنا چاہیے۔ کیونکہ عوام کے اندر برداشت ہوگی تبھی سیاحت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ سیاحت کے ساتھ دنیا کے بہت سے کلچرز بھی ملک کے اندر آتے ہیں۔ لوگوں کے اندر یہ صلاحیت ہونی چاہیے کہ وہ اپنے طرز زندگی کے ساتھ دوسروں کے طرز زندگی کو بھی قبول کرسکیں ورنہ سیاحت فروغ نہیں ہوپائے گی۔
احسن اقبال نے کہا کہ دنیا میں دیگر مسلمان ممالک بھی سیاحت میں بہت آگے نکل چکے ہیں اور سیاحت کے ساتھ ان کے دین یا اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا تو ہمیں بھی اس بارے میں روشن خیال ہونا چاہیے اور دین کو جنونیت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔