بیروت میں اسرائیلی حملوں کے بعد خوفناک آتشزدگی

10:037/10/2024, پیر
جنرل7/10/2024, پیر
ویب ڈیسک

اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں درجنوں ڈرونز سے حملہ کردیا جس کے بعد علاقے میں ہر طرف دھماکوں کی گونج اور جنگی طیاروں کی گڑگڑاہٹ سنائی دی۔ اسرائیل نے چھ اکتوبر کی رات اُن مقامات کو بھی نشانہ بنایا جہاں فلسطین پناہ لیے ہوئے تھے۔

مقامی ٹی وی چینلز اور عسکری تجزیہ کاروں کے مطابق یہ بیروت پر اسرائیل کا اب تک کا سب سے بڑا حملہ تھا۔ اس حملے کے بعد ہر طرف آتشزدگی کے مناظر دیکھے گئے۔

اسرائیل نے کوئی بھی شواہد دیے بغیر دعویٰ کیا کہ اس نے حزب اللہ کے ہتھیار رکھنے کی جگہوں کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ حملے 6 اور 7 اکتوبر کی درمیانی رات کو کیے گئے ہیں جب غزہ پر اسرائیلی حملے کو ایک سال ہو گیا ہے اور جنگ اب مڈل ایسٹ میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔

دوسری جانب لبنانی حکام نےان حملوں سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں اب تک کوئی بیان نہیں دیا۔

حالیہ دنوں میں زیادہ تر حملے لبنان کے جنوبی علاقے ضاحیہ پر ہوئے جو کبھی ایک گنجان آباد علاقہ تھا مگر اب ملبے کا ڈھیر بنتا جا رہا ہے اور یہاں کے بہت سے شہری اسرائیلی بمباری سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ علاقہ حزب اللہ کا ایک مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے لیکن یہاں بہت سے عام شہری بھی رہتے ہیں۔

حملوں کے خوف سے بہت سے شہری پناہ گزین کیمپوں میں پناہ لے چکے ہیں لیکن اب وہ بھی اسرائیلی بمباری سے محفوظ نہیں۔

ستمبرکے آخر میں اسرائیل نے اپنے حملوں کو لبنان تک بڑھا دیا ہے، جس سے خطے میں انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے اور جنوبی لبنان کے شہروں اور دیہاتوں کے ساتھ بیروت کے آس پاس کے دیگر علاقے تباہ ہو گئے ہیں جس سے اب تک 2000 افراد ہلاک اور دس لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو گئے ہیں۔

لبنانی وزارت صحت کے مطابق ان میں زیادہ لوگ پچھلے دو ہفتوں میں ہلاک ہوئے ہیں۔ ان حملوں سے فلسطینی پناہ گزین بھی محفوظ نہیں، جو ملک بھر میں قائم 12 کیمپوں میں رہتے ہیں۔ یہ کیمپ جنگ سے متاثرہ ان فلسطینیوں کی مدد کے لیے بنائے گئے تھے جو 1948 میں اسرائیل کے قیام کے دوران نسل کشی کے نتیجے میں اپنے گھرو ں سے بے گھر ہوئے تھے۔ جسے نکبہ کہا جاتا ہے۔







#مشرقی وسطیٰ
#لبنان
#حزب اللہ
#اسرائیل
#حماس اسرائیل جنگ