پی ٹی آئی کا احتجاج: جھڑپوں کے دوران زخمی پولیس اہلکار ہلاک

20:495/10/2024, Cumartesi
جنرل6/10/2024, Pazar
ویب ڈیسک
وزیر داخلہ کے مطابق احتجاج کے دوران اسلام آباد پولیس کے 31 اور پنجاب پولیس کے 75 اہلکار زخمی ہوئے
وزیر داخلہ کے مطابق احتجاج کے دوران اسلام آباد پولیس کے 31 اور پنجاب پولیس کے 75 اہلکار زخمی ہوئے

احتجاج کے دوران اسلام آباد پولیس کے 31 اور پنجاب پولیس کے 75 اہلکار زخمی ہوئے

پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران جھڑپوں میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار ہسپتال میں دم توڑ گئے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اسلام آباد پولیس نے کہا کہ ’سیاسی جماعت کا پُرتشدد احتجاج پولیس افسر کی جان لے گیا۔ شرپسند عناصر پولیس کنسٹیبل عبدالحمید شاہ کو اغوا کے بعد تشدد کرتے رہے۔‘

بیان کے مطابق وہ امن و امان کی ڈیوٹی کے لیے چونگی نمبر 26 میں تعینات تھے۔عبدالحمید ایبٹ آباد کے رہائشی تھے، انہوں نے 1988 میں پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی۔

بیان میں کہا گیا کہ ’وہ تین ماہ میں پولیس فورس سے ریٹائر ہونے والے تھے۔‘



وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کی شدید مذمت کی اور پولیس اہلکار کی ’پی ٹی آئی مظاہرین کے ہاتھوں‘ ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

ایکس پر وزیر اعظم کے ڈیجیٹل میڈیا اکاؤنٹ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’پی ٹی آئی نے ہمیشہ احتجاج کی آڑ میں تشدد کا راستہ اپنایا، اسی سیاسی جماعت نے ماضی میں ںھی سرکاری ٹی وی کی عمارت پر حملہ کیا اور پارلیمنٹ ہاؤس کا گیٹ توڑا۔

وزیراعظم کی واقعے میں ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی ہدایت


وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ہلاک پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

وزارت داخلہ کے ایکس پر ایک بیان کے مطابق انہوں نے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) اسلام آباد کو پولیس اہلکار پر تشدد کرنے والے ’شرپسندوں‘ کو گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔



یاد رہے کہ ہفتے کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں شدت اختیار کر گئی تھیں۔ اس سے ایک روز قبل جمعے کو بھی ایسی ہی صورتحال دیکھنے کو ملی تھی۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے قبل شہر میں سیکیورٹی فرائض سنبھالنے کے لیے پاک فوج کے دستے تعینات کیے گئے تھے۔

محسن نقوی نے پی ٹی آئی کے مظاہرین کے خلاف آنے والے دنوں میں سخت کارروائی سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کے پاس کارکنوں کی جانب سے لائیو فائرنگ کے ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر 564 افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں 120 افغان اور 11 خیبرپختونخوا پولیس اہلکار شامل ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہفتے کے روز ہونے والے پرتشدد واقعے کے بعد انہوں نے ہائی لیول انکوائری کا حکم دیا ہے کہ کس طرح صوبائی پولیس احتجاج میں ملوث تھی اور انہوں نے وفاقی حکومت کے پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ محسن نقوی نے کہا کہ ’پاکستان میں ایسا پہلی بار ہوا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے 31 اور پنجاب پولیس کے 75 اہلکار زخمی ہوئے لیکن جانوں کے ضیاع سے بچنے کے لیے حکومت کی پالیسی کے مطابق مظاہرین پر فائرنگ نہیں کی گئی۔






#پی ٹی آئی
#عمران خان
#احتجاج
#پاکستان
#پاک فوج