کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکا، دو چینی شہری ہلاک، بی ایل اے نے ذمہ داری قبول کرلی

07:467/10/2024, پیر
جی: 7/10/2024, پیر
ویب ڈیسک
حملے کے نتیجے میں دو چینی شہری ہلاک، ایک زخمی ہوا ہے۔
حملے کے نتیجے میں دو چینی شہری ہلاک، ایک زخمی ہوا ہے۔

دھماکے میں دیگر 11 لوگ زخمی ہوئے

کراچی میں جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں دو چینی شہری ہلاک اور ایک زخمی ہوا جبکہ دیگر 11 لوگ زخمی ہوگئے۔

پاکستان میں چینی سفارت خانے اور قونصلیٹس جنرل کی
پر شائع ہونے والے بیان کے مطابق 6 اکتوبر کو رات 11 بجے کے قریب پورٹ قاسم اتھارٹی الیکٹرک پاور کمپنی (پرائیویٹ) لمیٹڈ سے چینی عملے کو لانے والے ایک قافلے پر حملہ ہوا۔

حملے کے نتیجے میں دو چینی شہری ہلاک، ایک زخمی ہوا ہے۔

شفارت خانے کی جانب سے اس ’دہشت گردانہ حملے‘ کی شدید مذمت کی گئی اور فوری طور پر حملے کی مکمل تحقیقات کرنے، ملوث افراد کو سزا دینے اور پاکستان میں چینی شہریوں، اداروں اور پروجیکٹس کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی درخواست کی گئی۔

بعدازاں اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے۔

دھماکے کی جگہ کی فوٹیج میں کئی گاڑیوں کو آگ کی لپیٹ میں دیکھا جا سکتا ہے۔ حکام نے بتایا کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ دھماکے کی نوعیت کا پتہ لگانے کے لیے کام کر رہا ہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ایسٹ) کیپٹن (ر) اظفر مہیسر نے تصدیق کی کہ دھماکے میں دو افراد ہلاک ہوئے، جس سے 7 گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں۔



ایک بیان میں کالعدم دہشت گرد گروپ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے دعویٰ کیا کہ یہ حملہ خودکش تھا جس میں مجید بریگیڈ کے شاہ فہد عرف آفتاب کی تصویر بھی جاری کی ہے۔ رپورٹس کے مطابق شاہ فہد بلوچ کا تعلق بلوچستان کے ضلع نوشکی سے تھا اور وہ لسبیلہ یونیورسٹی کے بی بی اے کا طالب تھا۔


یہ گروپ ماضی میں بھی باقاعدگی سے چینی شہریوں کو نشانہ بناتا رہا ہے۔




#کراچی
#دہشت گردی
#دھماکہ
#پاکستان
#بی ایل اے