امریکہ نے اسرائیل اور مڈل ایسٹ تنازعات میں 20 ارب ڈالرز سے زیادہ خرچ کیے

09:018/10/2024, منگل
جنرل8/10/2024, منگل
ویب ڈیسک
اسرائیل کی امداد کے علاوہ امریکہ نے یمن میں آپریشن سمیت مڈل ایسٹ پر 4.86 بلین ڈالرز خرچ کیے ہیں۔
اسرائیل کی امداد کے علاوہ امریکہ نے یمن میں آپریشن سمیت مڈل ایسٹ پر 4.86 بلین ڈالرز خرچ کیے ہیں۔

براؤن یونیورسٹی کے واٹسن انسٹیٹوٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ نے غزہ جنگ اور یمنی حوثیوں کے خلاف اسرائیل کو 22.76 بلین ڈالرز کی مدد فراہم کی ہے۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی
کے مطابق اسرائیل جو مڈل ایسٹ میں امریکہ کا سب سے بڑا اتحادی ہے، امریکی امداد کا سب سے بڑا حصہ لیتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 1959 سے اب تک اسرائیل 251.2 بلین ڈالرز کی امریکی امداد حاصل کر چکا ہے۔ جب کہ 7 اکتوبر 2023 سے لے کر اب تک امریکا نے اسرائیل کو 17.9 بلین ڈالرز کے ہتھیار دے چکا ہے۔

اسرائیل کی امداد کے علاوہ امریکہ نے یمن میں آپریشن سمیت مڈل ایسٹ پر 4.86 بلین ڈالرز خرچ کیے ہیں۔ امریکہ اور برطانیہ جنوری سے یمن میں حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ حملے حوثیوں کی طرف سے اسرائیل کے لیے سامان لے جانے والے بحری جہازوں پر حملوں کے بعد شروع ہوئے۔ حوثیوں کا کہنا ہے کہ یہ حملے فلسطین کی سپورٹ میں کیے گئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل کو دی جانے والی امداد میں فوجی فنڈنگ، ہتھیاروں کی فروخت اور امریکی ہتھیاروں کے ذخیرے سے اسرائیل کو امداد کی منتقلی شامل ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو بھیجے گئے امریکی ہتھیاروں گولہ بارود بھی شامل ہے جن میں آرٹلری شیلز اور 2000 پاوٴنڈ بم بھی شامل ہیں۔








#مشرقی وسطیٰ
#امریکا
#حماس اسرائیل جنگ