اسرائیلی فورسز نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر حملے میں حزب اللہ کے ایک اور سینئر کمانڈر کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔
منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کی ایک پوسٹ میں اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر کمانڈر سہیل حسین حسینی کی ہلاکت کا بیان جاری کیا اور کہا کہ ’سہیل حسین حسینی بیروت پر ایک ٹارگٹڈ فضائی حملے میں مارے گئے‘۔
اسرائیل کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ پچھلے مہینے سے لبنانی مسلح گروپ کی قیادت کو نشانہ بنانے کی کوششوں میں اسرائیل نے اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ یاد رہے کہ ان حملوں میں بہت سے شہری بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کی حسینی کی موت حزب اللہ کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ وہ ایران اور حزب اللہ کے درمیان ہتھیاروں کی منتقلی اور گروپ میں اسمگل شدہ ہتھیاروں کی تقسیم میں بھی ملوث تھے۔
سہیل حسین حسینی حزب اللہ کے انتہائی حساس پروجیکٹس کے بجٹ اور لاجسٹکس کے ذمہ دار تھے جن میں لبنان اور شام سے اسرائیل کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی بھی شامل تھی۔
7 اکتوبر 2023 کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد سے، اسرائیل نے حماس اور حزب اللہ کی قیادت کو مسلسل نشانہ بنا کر بھاری نقصان پہنچایا ہے۔ حزب اللہ کے کمانڈر حسن نصر اللہ کی بیروت پر ایک اسرائیلی حملے میں ہلاکت بھی کئی دہائیوں میں حزب اللہ کو ہونے والا بھاری ترین نقصان ہے۔
پچھلے کچھ مہینوں میں اسرائیل نے حزب اللہ کے کئی سینیئر رہنماؤں اور کمانڈرز کو ہلاک کیا ہے جن میں ابراہیم قبیسی، ابراہیم عاقل ، احمد وہابی، فواد شکر، محمد ناصراور طلیب عبداللہ شامل ہیں۔
اس صورتحال سے اسرائیل اور ایران کے درمیان براہ راست تصادم یعنی ایک خوفناک علاقائی جنگ کے امکانات تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔