فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملہ، 18 لوگ ہلاک

08:544/10/2024, vendredi
جنرل4/10/2024, vendredi
ایجنسی
فلسطینی  پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی  فضائی حملہ، 18 افراد ہلاک
فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملہ، 18 افراد ہلاک

مغربی کنارے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے طولکرم کیمپ پر اسرائیل کی جانب سے بڑا فضائی حملہ کیا گیا ہے۔ حملے میں اب تک 18 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا جا رہا ہے جب کہ مزید زخمیوں کی تلاش جاری ہے۔

اسرائیلی آرمی نے دعویٰ کیا کہ حملے کے لیے فائٹر جیٹس استعمال کیے گئے جنہوں نے حماس کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔

حملہ انٹیلجنس رپورٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

حماس کی طرف سے حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، تاہم ایک کیمپ آفیشل نے اے ایف پی کو بتایا کہ حملے میں ایف 16 طیاروں کا استعمال ہوا۔

الجزیرہ کی طرف سے تصدیق کردہ فوٹیج میں ہر طرف تباہی دیکھی جا سکتی ہے جہاں جگہ جگہ آگ بھی لگی ہے۔ جب کہ ریسکیو عملہ طبی امداد دینے میں مصروف ہے۔

طولکرم پناہ گزین کیمپ میں ایک اسکوائر کلومیٹر سے بھی کم جگہ میں 21000 سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔ اردن سے الجزیرہ کی نمائندہ کے مطابق یہ مقبوضہ مغربی کنارے پر 20 سالوں سے زیادہ عرصے میں اب تک کا سب سے بڑا اور مہلک ترین فضائی حملہ تھا۔

فلسطین کے صدر محمود عباس نے پناہ گزین کیمپ پر حملے کو ’شہریوں کے خلاف خوفناک جرم قرار دیا۔‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ حملہ غزہ اور مغربی کنارے پر فلسطینیوں کی نسل کشی کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

اقوام متحدہ کے انسانی امور کے دفتر کے مطابق پچھلے سال 7 اکتوبر سے ستمبر کے آخری ہفتے تک مغربی کنارے میں 695 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ماہرین کی جانب سے بھی یہ کہا جا رہا ہے کہ اسرائیل کو حاصل غیر معمولی کنٹرول کے نتیجے میں کوئی بھی فلسطینی کہیں بھی محفوظ نہیں ہے۔ جنین، نابلس، طولکرم اور طوباس کے علاقوں خاص طور پر پناہ گزین کیمپوں پر زمینی اور فضائی حملوں میں پچھلے کچھ مہینوں میں شدت آگئی ہے۔


#مشرقی وسطیٰ
#اسرائیل
#حماس
#حماس اسرائیل جنگ
#غزہ