آج (25 نومبر کو) دنیا بھر میں خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کا دن منایا جارہا ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق خواتین کے لیے سب سے خطرناک جگہ ان کا اپنا گھر ہے۔ ہر 10 منٹ میں ایک عورت یا لڑکی اپنے قریبی ساتھی یا خاندان کے کسی فرد کے ہاتھوں قتل ہو جاتی ہے۔
فیملی یا قریبی ساتھی کے ہاتھوں خواتین کے قتل کے عالمی اعداد و شمار سے یہ پتہ چلا ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کے خلاف بد ترین تشدد کا یہ مسئلہ دنیا بھر میں موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2023 میں دنیا بھر میں 85 ہزار خواتین اور لڑکیوں کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا، جن میں سے 60 فیصد یعنی 51 ہزار 100 خواتین اپنے قریبی ساتھی یا خاندان کے کسی فرد کے ہاتھوں قتل ہوئیں ہیں۔ یہ تعداد 2022 میں 48 ہزار 800 تھی، جبکہ پچھلے سال اس میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ روزانہ 140 خواتین اور لڑکیاں اپنے ساتھی یا قریبی رشتہ داروں کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں جس کا مطلب ہے کہ ہر 10 منٹ میں ایک خاتون یا لڑکی قتل کر دی جاتی ہے۔
2023 میں خواتین کے قتل کے حوالے سے سب سے زیادہ تعداد افریقہ میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ دوسرے نمبر پر امریکہ اور تیسرے نمبر پر اوشیانا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ یورپ اور امریکہ میں گھر میں ہونے والے تشدد کے نتیجے میں قتل ہونے والی زیادہ تر خواتین ( 64 فیصد اور 58 فیصد) اپنے قریبی ساتھیوں کے ہاتھوں ماری گئیں ہیں۔
یو این ویمن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما بحوث کا کہنا ہے کہ ’خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشدد روکا جاسکتا ہے‘۔
’ہمیں مضبوط قوانین، بہتر ڈیٹا اکٹھا کرنا، حکومتوں کو اس کے خلاف قانون سازی کرنا، زیرو ٹالرنس کے کلچر اور خواتین کے حقوق کے اداروں کے لیے مزید فنڈنگ کی ضرورت ہے۔ عالمی لیڈرز فوری طور پر اس کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔‘
یواین کے ڈرگز اور جرائم کے ادارے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر غادہ والی نے کہا کہ ’اس رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ ایک مضبوط عدالتی نظام کی فوری ضرورت ہے جو خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں کو سزا دے اور خواتین کے لیے محفوظ ماحول بنائے‘۔