امریکی صدارتی انتخابات کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نئے پلیٹ فارم بلیو سکائی جوائن کر رہے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ یہ پلیٹ فارم ایلون مسک کے ’ایکس‘ پلیٹ فارم کے لیے بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔
بلیو سکائی پلیٹ فارم نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ایک دن میں 10 لاکھ صارفین کا اضافہ ہوا ہے، پلیٹ فارم میں صارفین کی ٹوٹل تعداد اب 19 ملین ہے۔ اور زیادہ تر صارفین کی تعداد امریکہ اور برطانیہ سے ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ کتنے صارفین نے ایکس کو چھوڑا ہے۔
کئی معروف صحافی، سیاست دان، اور مشہور شخصیات نے بھی بلیو سکائی میں اکاوٴنٹ بنا کر اپنے فیس بک اکاوٴنٹس پر شئیر کیا۔ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ وہ ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر غلط معلومات اور نفرت انگیز مواد سے بچنے کے لیے بلیو سکائی کو رجسٹر کررہے ہیں۔
لیکن پاکستانی صارفین بلیو سکائی پلیٹ فارم وی پی این (ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک) کے بغیر استعمال نہیں کرسکتے۔ کئی پاکستانی صارفین نے بلیو سکائی پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ پلیٹ فارم وائی فائی کے ذریعے نہیں کھل رہا بلکہ وہ وی پی این کے ذریعے پوسٹ کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ 17 فروری 2024 س پاکستان میں ’ایکس‘ پلیٹ فارم پہلے ہی بند ہے اور دوسری جانب پاکستانی حکومت وی پی این پر بھی پابندیاں لگا رہی ہے۔ ایسی صورتحال میں جب صارفین نے بلیو سکائی کا رخ کرنا شروع کیا تو مبینہ طور پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (پی ٹی اے) نے اس پلیٹ فارم پر بھی بین لگا دیا۔
بلیو سکائی کیا ہے؟
بلیو سکائی اگرچہ اپنے حریفوں میٹا کے 'تھریڈز' اور ایلون مسک کے 'ایکس' کے مقابلے میں ایک چھوٹا پلیٹ فارم ہے۔ لیکن رپورٹ کے مطابق پانچ نومبر کے امریکی صدارتی الیکشن کے بعد سے بلیو سکائی کے صارفین میں 55 لاکھ سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
یہ پلیٹ فارم بالکل ایکس کی طرح نظر آتا ہے۔ اس کے ڈیزائن اور آپشنز کی بات کریں تو بائیں جانب سیرچ، ایکسپلور، نوٹیفیکشن اور دیگر آپشنز ہیں۔ یہاں صارفین پوسٹ کرسکتے ہیں، ری پوسٹ کرسکتے ہیں، لائک اور کمنٹ بھی کرسکتے ہیں۔
دیگر سوشل میڈیا سائٹس کے برعکس بلیو سکائی صارفین کو اپنا الگورتھم بنانے کی اجازت دیتا ہے۔ پلیٹ فارم میں نہ اشتہارات ہیں اور نہ کسی قسم کی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔
صارفین کی ایکس چھوڑنے کی کیا وجوہات ہیں ؟
بلیو سکائی میں صارفین کی بڑی تعداد آنے کی وجہ ایکس کی پالیسیوں میں تبدیلیوں اور الیکشن مہم میں مدد کرنا اور نئی صدارتی انتظامیہ میں ایلون مسک کو شامل کرنا بھی ہے۔
ایلون مسک نے اکتوبر 2022 میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا، پھر پچھلے سال جولائی میں ایلون نے ٹوئٹر کا نام تبدیل کرکے ایکس رکھ دیا۔ دیگر تبدیلیوں کی بات کریں تو ایلون مسک کے سی ای او بننے کے بعد ٹوئٹر کے سیکڑوں اسٹاف کو نکال دیا گیا اور متعدد نے نوکری چھوڑ دی، بلیو ٹک کے لیے فیس متعارف کروائی گئی۔
اپریل میں ایکس کے تقریباً 611 ملین صارفین تھے، لیکن ستمبر تک یہ تعداد کم ہو کر 588 ملین رہ گئی۔ ایک سروے کے مطابق ایکس کے 42فیصد صارفین پلیٹ فارم کے بارے میں منفی سوچ رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ ایلون مسک کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے قریبی تعلقات ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں ٹرمپ کی الیکشن مہم کے دوران بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ ٹرمپ کو ووٹ دینے کے لیے ایلون مسک نے الیکشن مہم میں قریب 20 لاکھ ڈالرز خرچ کیے۔ یہاں تک کہ 12 نومبر کو جب ٹرمپ نومنتخب صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ ایلون مسک کو اپنی کابینہ میں شامل کررہے ہیں۔
اسی وجہ سے کئی صارفین کا خیال ہے کہ ایلون مسک اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو سیاسی طور پر استعمال کرکے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ کچھ صارفین نے الزام لگایا کہ مسک ایکس کے ذریعے صارفین کے اکاوٴنٹ کے الگوریتھم کو کنٹرول کررہے ہیں۔
اس کے علاوہ ایکس کے علاوہ ایلون مسک ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او بھی ہیں۔ فوربس کے مطابق 53 سالہ ایلون مسک کی دولت 303 بلین ڈالر کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔ یہ اندازہ لگایا گیا تھا کہ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد ایلون مسک کی مجموعی دولت میں 50 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ مہینے برطانوی اخبار گارڈین نے ایکس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ برطانوی اخبار کا کہنا تھا کہ میڈیا پر چند ارب پتی مالکان کی گرفت یا اثر نہیں ہونا چاہیے جو اپنی مرضی کے مطابق خبروں کا رخ بدل سکتے ہیں۔ اور یہ غلط معلومات پھیلانے والے لوگ آن لائن نفرت اور عدم برداشت کو بڑھا رہے ہیں۔
بلیو سکائی کا مستقبل کیا ہوگا؟
سوشل میڈیا کے ماہر ایڈم ٹن ورتھ کے مطابق بلیوسکائی کو اپنی کامیابی کے لیے صارفین کی ایک خاص تعداد حاصل کرنی ہوگی۔ موجودہ رفتار کے ساتھ، بلوسکائی ممکنہ طور پر ’ایکس‘ کا متبادل بن سکتا ہے لیکن اس کے لیے مزید وقت اور مستقل ترقی کی ضرورت ہوگی۔