پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر آئى ایم ایف قرض کی منظوری

19:4925/09/2024, Çarşamba
جنرل28/09/2024, Cumartesi
ویب ڈیسک
پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ جولائی میں اگلے 37 مہینوں تک کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ کیا تھا
پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ جولائی میں اگلے 37 مہینوں تک کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ کیا تھا

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے قرض کے پروگرام کی منظوری دے دی۔

پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ جولائی میں اگلے 37 مہینوں تک کے لیے اسٹاف لیول معاہدہ کیا تھا جو 1958 کے بعد سے ملک کا 25واں قرض ہے۔ تاہم معاہدے کی منظوری میں تاخیر کی وجہ پاکستان میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

بدھ 25 ستمبر کو وزیر اعظم شہباز شریف اور آئی ایم ایف سربراہ کرسڑالینا جارجیوا کے درمیان ملاقات ہوئی جس کے بعد پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالر کے نئے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دی گئی۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اس وقت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے امریکی شہر نیویارک میں موجود ہیں۔ آئی ایم ایف قرض منظوری کے حوالے سے وزیراعظم نے اس فیصلے کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت معاہدے کے تحت وعدے پورے کرے گی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ پاکستان کا آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا۔

ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ اس قرض سے ملک کی معیشت سکھ کا سانس لے گی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ اس سے حکومت پر دیرپا استحکام کے لیے ضروری اصلاحات نافذ کرنے کے لیے بہت زیادہ دباؤ پڑسکتا ہے۔

اس ماہ کے شروع میں پاکستان کا بیرونی قرضہ 130 ارب ڈالر سے زیادہ تھا، جس کا تقریباً 30 فیصد چائنہ نے دیا تھا۔

پاکستان کو اگلے تین سالوں میں تقریباً 90 ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے، جس کی اگلی بڑی ادائیگی دسمبر تک متوقع ہے۔

ماضی میں پاکستان نے اپنے اہم اتحادیوں کی مدد سے آئی ایم ایف سے قرض لیا جس کی وجہ سے ملک اپنی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط کو پورا کرتے ہوئے ٹیکس میں اضافہ کیا تھا

تاہم نئے ٹیکس اور بجلی کی بل میں اضافہ کی وجہ سے چھوٹے کاروبار اور کچھ اپوزیشن رہنماوٴں نے احتجاج کیا تھا۔

آئی ایم ایف کے اعداد و شمار کے مطابق 11 جولائی تک پاکستان آئی ایم ایف سے قرض لینے والا سب سے بڑا ملک ہے یعنی 6.28 بلین ڈالر قرض لے چکا ہے۔

پاکستان میں موجودہ معاشی بحران کی وجہ سے مہنگائی ملکی تاریخ کی بلند سطح پر ہے۔


پاکستان کو اس پروگرام کی ضرورت کیوں پیش آئی؟


2022 کے مون سون سیلاب کی تباہ کاریوں، سیاسی عدم استحکام، عالمی مالیاتی بحران کے نتیجے میں گزشتہ سال پاکستان دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا تھا۔

اس صورحال میں دوست ممالک اور آئی ایم ایف کی فوری امداد نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے تو بچا لیا لیکن اس کے اقتصادی حالات اب بھی کمزور ہیں۔


آئی ایم ایف کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟

آئی ایم ایف ایک عالمی مالیاتی ادارہ ہے جس کے 190 رکن ممالک ہیں اور جو مختلف ملکوں کی معیشت کی نگرانی کرتا ہےاور انہیں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے تین بنیادی کام ہیں۔


1۔ معاشی و مالی معاملات کی نگرانی:

آئی ایم ایف مختلف ممالک کی معیشتوں کی کارکردگی پر نظر رکھتا ہے اور ان کی مالی حیثیت کا جائزہ لیتا ہے۔


2. مشورے دینا:

آئی ایم ایف رکن ممالک کو مشورے دیتا ہے کہ وہ اپنی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے کیا اقدامات کر سکتے ہیں۔


3. قرضے اور مالی امداد:

مالی مشکلات کا شکار ممالک کو مختصر مدت کے قرضے اور مالی مدد دیتا ہے۔



#آئی ایم ایف
#قرض
#پاکستان
#معیشت
#کاروبار