مطاہرین فوجی افسران سے ہاتھ ملاتے رہے۔ بعدازاں بنگلادیشی فوج کے سربراہ نے کہا کہ عبوری حکومت قائم کی جائے گی۔
شیخ حسینہ کے 5 اگست کو ملک چھوڑنے کے بعد مظاہرین نے ڈھاکہ میں اُن کی سرکاری رہائش گاہ پر حملہ کیا
مظاہرین حسینہ واجد کی سرکاری رہائش گاہ پر رکھی اشیا لوٹتے دکھائی دیے۔
مظاہرین میں شامل افراد میں سے جس کے ہاتھ جو لگا وہ اُسے اپنے ساتھ لے جاتے ہوئے دکھائی دیا۔
مظاہرین نے نعرے بازی بھی کی
مظاہرین نے سڑکوں پر جشن بھی منایا
مظاہرین نے حسینہ واجد کی سرکاری رہائش گاہ سے ٹی وی، صوفے، ساڑھی، وغیرہ لوٹ رہے تھے