کوئٹہ ریلوے اسٹیشن میں دھماکہ، 26 افراد ہلاک

09:129/11/2024, ہفتہ
جنرل12/11/2024, منگل
ویب ڈیسک
خودکش حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے جب کہ حملے کے 35 زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ اور سی ایم ایچ کوئٹہ میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
خودکش حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے جب کہ حملے کے 35 زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ اور سی ایم ایچ کوئٹہ میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے ریلوے اسٹیشن میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک اور 60 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کی صبح 8 بجکر 45 منٹ پر کوئٹہ ریلوے اسٹیشن میں دھماکہ ہوا، پولیس کے مطابق یہ خودکش دھماکہ تھا۔ خودکش حملہ آور نے ریلوے پلیٹ فارم پر خود کو دھماکے سے اُڑایا۔

دھماکہ اس وقت ہوا جب سیکڑوں مسافر پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کا انتظار کررہے تھے۔

بلوچستان محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق دھماکے میں مسافروں سمیت 12 فوجی اور ریلوے کے عملے کے 6 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جبکہ زخمیوں میں سے کئی افراد کی حالت نازک ہے۔

عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کہ خودکش حملہ آور نے ریلوے اسٹیشن پر موجود فوجی قافلے کو ٹارگٹ کیا۔ بی ایل اے ایک عرصے سے بلوچستان میں عسکری کاروائیوں میں ملوث ہے۔

واضح رہے کہ 2024 کے آغاز سے بلوچستان میں دہشتگرد کاروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس میں سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ لیکن یہ پہلی بار ہے کہ کوئٹہ کے مرکزی علاقے میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہو۔

صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند نے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ’بظاہر حملہ خودکش لگتا ہے، لیکن بی ایل اے کے دعوے کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔ دھماکے کی جگہ سے شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔‘

واقعے کی فوٹیجز میں خون آلود کپڑے اور دیگر سامان دیکھا جا سکتا ہے۔ حملے میں پلیٹ فارم کی اسٹیل سے بنی چھت بھی تباہ ہو گئی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ ’حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کو بھاری قیمت چکانا پڑےگی۔‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔‘

واقعے کا مقدمہ درج

پولیس نے کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کی مدعیت میں خودکش حملے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی کی صدرات میں ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں واقعے کی ابتدائی رپورٹس اور صوبے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ آئی جی بلوچستان معظم جان انصاری اور سی ٹی ڈی ڈی آئی جی احمد گورایا نے اجلاس میں بریفنگ دی۔


زخمیوں کی صورتحال:

خودکش حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے جب کہ حملے کے 35 زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ اور سی ایم ایچ کوئٹہ میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ سول ہسپتال کے ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق حملے کے 4 زخمیوں کی حالت نازک ہے جب کہ 30معمولی زخمیوں کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیاہے۔


ٹرین سروس بند:

پاکستان ریلویز نے کوئٹہ آنے جانے والی تمام ٹرینیں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے 4 دن کے لیے بند کر دی ہیں۔

جعفر ایکسپریس اور بولان میل سروسز 11 نومبر سے 4 دن کے لیے بند کر دی گئی ہیں ۔ پاکستان ریلویز کے سی ای او عامر بلوچ کے مطابق سیکیورٹی کلیئرنس ملتے ہی ریلوے آپریشن بحال کر دیا جائے گا۔



#کوئٹہ
#دہشتگردی
#پاکستان
#بی ایل اے