اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس اور مڈل ایسٹ کی کشیدہ صورتحال: کس نے کیا کہا؟

08:5125/09/2024, Çarşamba
جنرل25/09/2024, Çarşamba
ویب ڈیسک
امریکا کے شہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 79واں اجلاس ہوا
امریکا کے شہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 79واں اجلاس ہوا

امریکا کے شہر نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 79واں اجلاس ہوا جس میں روس-یوکرین جنگ، غزہ لبنان میں اسرائیلی جنگ کے علاوہ ماحولیاتی تبدیلی جیسے موضوعات پر بات کی گئی۔

منگل کو اقوام متحدہ کے اجلاس کا پہلا دن تھا، ایک دن میں پندرہ ممالک کے رہنماوٴں نے خطاب کیا جن میں یہ شامل ہیں:

برازیل: صدر لوئیز اناسیو لولا دا سلوا

امریکا: صدر جو بائیڈن

ترکیہ: صدر رجب طیب اردوان

اردن: شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین

گوئٹے مالا: صدر سیزر برنارڈو آریوالو ڈی لیون

سوئٹزرلینڈ: صدر وائلا ایمہرڈ

کولمبیا: صدر گسٹاو پیٹرو

قطر: امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی

جنوبی افریقہ: صدر سیرل رامافوسا

مالدیپ: صدر محمد معیزو

تاجکستان: صدر امام علی رحمان

لتھوانیا: صدر گیتاناس نوسیدا

سیرا لیون: صدر جولیس ماڈا بائیو

سربیا: صدر الیگزینڈر ووچک

انگولا: صدرجواو مانويل گونسالفس

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’غزہ کو خوفناک صورتحال کا سامنا ہے۔ ہمیں ایسے چیلنجز کا سامنا ہے جن کا اس سے پہلے کبھی سامنا نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ لبنان جنگ کے دہانے پر ہے ایک اور غزہ بنتا نہیں دیکھ سکتے۔ غزہ ایک ڈراوٴنا خواب بن چکا ہے جس نے پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔


امریکا


امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ ’مشرقی وسطیٰ کی جنگ میں اسرائیل کو دفاع کا حق ہے لیکن مکمل جنگ کسی کے مفاد میں نہیں، ہر مسئلے کا سفارتی حل ممکن ہوتا ہے، مسئلہ فلسطین کا حل دو ریاستوں کے قیام میں ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن جنگ میں اصل مقصد حاصل کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ اس کا مقصد یوکرین کو تباہ کرنا تھا، لیکن یوکرین آزاد ہے۔‘


ساوٴتھ افریقہ


جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے کہا کہ ’اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کررہا ہے۔ جنوبی افریقہ جانتا ہے کہ نسل پرستی کیا ہوتی ہے اور ہم خاموش نہیں رہیں گے۔ مشرقی وسطیٰ کا واحد حل فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔ اس فلسطینی ریاست کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو گا۔ جس سے اسرائیل میں بھی امن رہے۔‘


فرانس


فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ’فرانس نے ہمیشہ لبنان کو سپورٹ کیا ہے اور اس کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ لبنان کی صورتحال پر تشویش ہے۔‘


ترکیہ


ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ’اسرائیلی حملوں نے غزہ کو دنیا کا سب سے بڑا قبرستان بنا دیا ہے۔ تنازعات، جنگیں، انسانیت کا بحران اور سیاسی اختلافات اتنے بڑھ چکے ہیں کہ اب ان سے نمٹنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔ فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کے لیے یو این کو کس چیز کا انتظار ہے؟‘


اردن


اردن کے بادشاہ عبداللہ نے کہا کہ ’اس اسرائیلی حکومت نے کسی بھی دوسری جنگ سے زیادہ بچوں، صحافیوں، امدادی اور میڈیکل کارکنوں کا قتل کیا، اسرائیلی حکومت کو ایک کے بعد ایک ریڈ لائن عبور کرنے دی گئی اور دنیا صرف دیکھ رہی ہے۔ مستقبل میں ہمیں جوابدہ ہونا پڑے گا۔ یہ عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینیوں کی حفاظت کریں، دنیا سیاسی طور پر ناکام ہو چکی ہے لیکن غزہ میں انسانیت ناکام نہیں ہونے دینا چاہیے۔‘


#لبنان
#حزب اللہ
#حماس اسرائیل جنگ
#مشرقی وسطیٰ
#اقوام متحدہ