
ملاقات کے دوران معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی۔
پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف نے آج (جمعرات کو) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت کی۔
عرب نیوز کے مطابق شہباز شریف چار روزہ دورے پر سعودی عرب میں موجود ہیں، جہاں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
سعودی عرب نے پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے، جس کا کا مقصد پاکستان کی معیشت کو سہارا دینا اور مالی بحران سے نکلنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
گزشتہ سال پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان 2.8 ارب ڈالر مالیت کے 34 معاہدے طے پائے تھے تاکہ نجی شعبے میں تعاون اور تجارتی تعلقات کو فروغ دیا جا سکے۔ پاکستانی حکام کے مطابق دونوں ممالک ریکوڈک کے تانبے اور سونے کے ذخائر میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بھی مذاکرات کر رہے ہیں۔
اکتوبر 2023 میں سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد الفالح نے اعلان کیا تھا کہ سعودی عرب سالانہ 200 ارب ڈالر کے تعمیراتی اور مٹیریل خریداری کے معاہدوں کا ایک بڑا حصہ پاکستان کو دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ گزشتہ مہینے پاکستان نے سعودی فنڈ برائے ترقی کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا تھا، جس کے تحت پاکستان کے تیل کی درآمدات پر 1.2 ارب ڈالر کی ادائیگی ایک سال کے لیے مؤخر کر دی گئی۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد الفالح اور جوائنٹ ٹاسک فورس برائے اقتصادی تعاون کے سربراہ محمد التویجری سے الگ ملاقات بھی کی۔
بات چیت میں اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، سعودی سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور اہم شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کی تیزی سے تکمیل پر غور کیا گیا۔
وزیرِاعظم کے دفتر کے مطابق وزیرِاعظم نے نے توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت اور ٹیکنالوجی میں پاکستان کی بڑی صلاحیت کا ذکر کرتے ہوئے سعودی کاروباری افراد کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت سرمایہ کاری کی دعوت دی۔
دونوں ممالک نے سرمایہ کاری کے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے اور مشترکہ منصوبوں کو جلد عملی شکل دینے پر بھی بات کی تاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں۔
پاکستان اور سعودی عرب کے گہرے تجارتی، دفاعی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔ سعودی عرب سے درآمد ہونے والا پیٹرول پاکستان کے کل درآمدی اخراجات کا بڑا حصہ ہے۔ وہاں 20 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں، جو پاکستان کو سب سے زیادہ زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔
ہیلو، ہماری سائٹ پر آپ جو کمنٹس شیئر کرتے ہیں وہ دوسرے صارفین کے لیے بھی اہم ہیں۔ براہ کرم دوسرے صارفین اور مختلف رائے کا احترام کریں۔ بدتمیز، نامناسب، امتیازی یا تضحیک آمیز زبان استعمال نہ کریں۔
اپنے خیالات کا اظہار کریں!