
یونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ عیدالفطر کے بعد کیا جائے گا۔
بلوچستان کی خراب صورتحال کی وجہ سے صوبے کی تین یونیورسٹیوں کو ’سیکیورٹی خدشات‘ کے باعث بند کرنے کا حکم دے دیا گیا۔
صوبائی انتظامیہ کے عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں دو یونیورسٹیوں کو گزشتہ ہفتے ’غیر معینہ مدت‘ کے لیے بند کرنے کا حکم دیا گیا، جبکہ منگل کے روز تیسری یونیورسٹی کو بند کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کلاسز آن لائن رکھنے کا حکم دیا گیا۔
عہدیدار نے بتایا کہ ’یہ فیصلہ مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔ سیکیورٹی خدشات کے باعث تعلیمی سرگرمیوں کو اگلے احکامات تک آن لائن منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘
اس فیصلے سے ہزاروں طلبہ متاثر ہوں گے اور یونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ عیدالفطر کے بعد کیا جائے گا۔
حالیہ دنوں میں علیحدگی پسند حملوں میں اضافے کی وجہ سے کوئٹہ میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں، جس کے تحت شہر بھر میں سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور چیک پوائنٹس کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔
گزشتہ ہفتے بلوچ علیحدگی پسندوں نے 450 مسافروں کو لے جانے والی ایک ٹرین کو ہائی جیک کیا تھا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اتوار کے روز ایک خودکش حملے میں کم از کم پانچ پیرا ملٹری اہلکار مارے گئے تھے۔
ان حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے، جو ان علیحدگی پسند گروہوں میں شامل ہے جو بلوچستان میں افغانستان اور ایران کی سرحدوں کے قریب وسائل کے استحصال کا الزام عائد کرتے ہیں۔
ہیلو، ہماری سائٹ پر آپ جو کمنٹس شیئر کرتے ہیں وہ دوسرے صارفین کے لیے بھی اہم ہیں۔ براہ کرم دوسرے صارفین اور مختلف رائے کا احترام کریں۔ بدتمیز، نامناسب، امتیازی یا تضحیک آمیز زبان استعمال نہ کریں۔
اپنے خیالات کا اظہار کریں!