ینی شفق انگلش

'سکیورٹی خدشات' کی وجہ سے بلوچستان کی تین یونیورسٹیاں بند کر دی گئیں

03:3819/03/2025, بدھ
جنرل19/03/2025, بدھ
ویب ڈیسک
'سکیورٹی خدشات' کی وج سے بلوچستان کی تین یونیورسٹیاں بند کر دی گئیں
تصویر : فائل / فیس بک
'سکیورٹی خدشات' کی وج سے بلوچستان کی تین یونیورسٹیاں بند کر دی گئیں

یونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ عیدالفطر کے بعد کیا جائے گا۔

بلوچستان کی خراب صورتحال کی وجہ سے صوبے کی تین یونیورسٹیوں کو ’سیکیورٹی خدشات‘ کے باعث بند کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

صوبائی انتظامیہ کے عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں دو یونیورسٹیوں کو گزشتہ ہفتے ’غیر معینہ مدت‘ کے لیے بند کرنے کا حکم دیا گیا، جبکہ منگل کے روز تیسری یونیورسٹی کو بند کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کلاسز آن لائن رکھنے کا حکم دیا گیا۔

عہدیدار نے بتایا کہ ’یہ فیصلہ مجموعی سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔ سیکیورٹی خدشات کے باعث تعلیمی سرگرمیوں کو اگلے احکامات تک آن لائن منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔‘

اس فیصلے سے ہزاروں طلبہ متاثر ہوں گے اور یونیورسٹیوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ عیدالفطر کے بعد کیا جائے گا۔

حالیہ دنوں میں علیحدگی پسند حملوں میں اضافے کی وجہ سے کوئٹہ میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں، جس کے تحت شہر بھر میں سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور چیک پوائنٹس کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔

گزشتہ ہفتے بلوچ علیحدگی پسندوں نے 450 مسافروں کو لے جانے والی ایک ٹرین کو ہائی جیک کیا تھا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اتوار کے روز ایک خودکش حملے میں کم از کم پانچ پیرا ملٹری اہلکار مارے گئے تھے۔

ان حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے، جو ان علیحدگی پسند گروہوں میں شامل ہے جو بلوچستان میں افغانستان اور ایران کی سرحدوں کے قریب وسائل کے استحصال کا الزام عائد کرتے ہیں۔


#بلوچستان
#پاکستان
#دہشتگردی
تبصرے

ہیلو، ہماری سائٹ پر آپ جو کمنٹس شیئر کرتے ہیں وہ دوسرے صارفین کے لیے بھی اہم ہیں۔ براہ کرم دوسرے صارفین اور مختلف رائے کا احترام کریں۔ بدتمیز، نامناسب، امتیازی یا تضحیک آمیز زبان استعمال نہ کریں۔

ابھی تک کوئی کمنٹ نہیں ہے۔

اپنے خیالات کا اظہار کریں!

یہاں پر کلک کرکے دن کی اہم خبریں ای میل کے ذریعے حاصل کریں۔ یہاں سبسکرائب کریں۔

سبسکرائب کر کے آپ البائراک میڈیا گروپ کی ویب سائٹس سے ای میلز حاصل کرنے اور ہماری استعمال کی شرائط اور پرائیویسی کی پالیسی کو قبول کرنے سے اتفاق کرتے ہیں۔