ینی شفق انگلش

انڈیا: کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے 40 لوگ ہلاک

12:2829/01/2025, بدھ
جنرل30/01/2025, جمعرات
ویب ڈیسک
یہ تہوار چھبیس فروری تک جاری رہے گا
تصویر : نیوز ایجنسی / روئٹرز
یہ تہوار چھبیس فروری تک جاری رہے گا

یہ تہوار 13 جنوری کو شروع ہوا تھا اور 26 فروری تک جاری رہے گا

انڈیا میں دنیا کے سب سے بڑے مذہبی تہوار کے دوران بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کی تعداد 40 ہوگئی جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے۔

یہ واقعہ بدھ کی رات کے ایک سے دو بجے کے درمیان پیش آیا، جب ہندو عقیدت مند سنگم نوز تک پہنچنے کے لیے پولیس کے بیریئرز کو عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

سنگم نوز وہ مقام ہے جہاں گنگا دریا یامونا اور سرسوتی دریا سے ملتے ہیں۔ عقیدت مندوں کا ماننا ہے کہ وہاں غسل کرنے سے ان کے گناہ دھل جاتے ہیں اور 'موکش' یعنی بار بار جنم لینے کے چکر سے نجات حاصل ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ تیرہ جنوری کو انڈیا کی ریاست اتر پردیش کے ایک شہر پریاگ راج میں مہا کمبھ میلہ شروع ہوا تھا جو اگلے چھ ہفتوں (چھبیس فروری) تک جاری رہے گا اس تہوار میں 40 کروڑ سے زیادہ عقیدت مندوں کی آمد متوقع ہے۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا اجتماع مانا جاتا ہے۔

میلے کے مقام پر موجود ایک ڈاکٹر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بدھ کی صبح دریا کے کنارے بھگدڑ مچنے سے 15 افراد ہلاک ہوگئے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ بھگدڑ میں 40 سے زائد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

فوٹیج میں ریسکیو ٹیموں کو متاثرین کو مذہبی مقام سے لے جاتے ہوئے دکھایا گیا۔ زمین پر کپڑے، جوتے اور دیگر سامان بکھرا پڑا تھا، جبکہ پولیس اہلکار کمبل میں لپٹی لاشوں کو اسٹریچر پر اٹھا کر ایمبولینسوں تک لے جا رہے تھے۔

ہلاکتوں کی حتمی تعداد کی ابھی تصدیق ہونا باقی ہے۔ حالات پر قابو پانے کے لیے ایک خصوصی فورس ریپڈ ایکشن فورس کو تعینات کیا گیا۔ ساتھ ہی امدادی کارروائیاں بھی جاری تھیں تاکہ زخمیوں کی مدد کی جا سکے۔

انڈیا کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے بات کی اور حالات کو معمول پر لانے اور متاثرین کے لیے امداد فراہم کرنے کی ہدایات دیں۔


عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ رات ایک بجے تین مقدس دریاؤں کے قریب بڑا ہجوم آرہا تھا اور لوگ اچانک ایک دوسرے کے اوپر گر گئے۔

اس تہوار میں شریک ایک شہری نے بتایا کہ ’میری چاروں طرف لوگ گرے پڑے تھے، مجھے نہیں پتا کہ وہ مردہ تھے یا زندہ۔‘نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک خاتون نے بتایا کہ بھگدڑ کے دوران وہ اور ان کی والدہ بھی پھنس گئی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’ہجوم کی بھگدڑ مچنے سے میں بچ گئی لیکن میری والدہ کی موت ہوگئی‘

ریاست مہاراشترا کے حکام۔ نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے میڈیا کو بتایا کہ ’حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس واقعے کی عدالتی انکوائری کی جائے گی۔ اس کے لیے ہم نے تین رکنی عدالتی کمیشن تشکیل دیا ہے‘۔انہوں نے کہا کہ ’عدالتی کمیشن پورے معاملے کا جائزہ لے گا اور رپورٹ حکومت کو پیش کرے گا‘۔


مہا کمبھ میلہ کیا ہے؟َ

مہا کمبھ میلہ ہندو مذہبی کیلنڈر کا سب سے اہم تہوار ہے، جس میں لاکھوں عقیدت مند شرکت کرتے ہیں۔ اس میلے کا انعقاد 10 ہزار ایکڑ زمین پر کیا گیا ہے، جہاں عارضی خیمے لگائے گئے ہیں تاکہ زائرین کو ٹھہرایا جا سکے۔ بدھ کے دن کو میلے کا ایک مقدس ترین دن مانا جاتا ہے۔

مہا کمبھ میلہ ہر 12 سال بعد چار مختلف مقامات (پریاگ راج، ہریدوار، ناسک، اور اجین) پر منایا جاتا ہے۔ ہندووں کا ماننا ہے کہ یہ تہوار ان کے گناہوں کو دھونے کا ایک موقع ہے، کیونکہ وہ مقدس دریا کے کنارے جمع ہو کر غسل کرتے ہیں۔

انڈیا میں مذہبی تہواروں کے دوران بھگدڑ اور ہجوم کے کچلے جانے کے واقعات اکثر ہوتے ہیں۔

1954 میں اسی تہوار کے دوران ایک دن میں 400 سے زیادہ افراد بھگدڑ یا ڈوبنے کی وجہ سے ہلاک ہوگئے تھے۔

2013 میں بھی پریاگ راج میں منعقد ہونے والے اس میلے کے دوران مزید 36 افراد بھگدڑ میں کچلے گئے تھے۔

اس سال پولیس نے میلے کے مقام اور کیمپ تک جانے والی سڑکوں پر سینکڑوں کیمرے نصب کیے تھے اور ایک کنٹرول سینٹر بنایا گیا تھا تاکہ اگر کوئی واقعہ پیش آئے تو عملے کو فوراً آگاہ کیا جا سکے۔


یہ بھی پڑھیں:

#انڈیا
#کمبھ میلا
#مذہب
تبصرے

ہیلو، ہماری سائٹ پر آپ جو کمنٹس شیئر کرتے ہیں وہ دوسرے صارفین کے لیے بھی اہم ہیں۔ براہ کرم دوسرے صارفین اور مختلف رائے کا احترام کریں۔ بدتمیز، نامناسب، امتیازی یا تضحیک آمیز زبان استعمال نہ کریں۔

ابھی تک کوئی کمنٹ نہیں ہے۔

اپنے خیالات کا اظہار کریں!

یہاں پر کلک کرکے دن کی اہم خبریں ای میل کے ذریعے حاصل کریں۔ یہاں سبسکرائب کریں۔

سبسکرائب کر کے آپ البائراک میڈیا گروپ کی ویب سائٹس سے ای میلز حاصل کرنے اور ہماری استعمال کی شرائط اور پرائیویسی کی پالیسی کو قبول کرنے سے اتفاق کرتے ہیں۔