
16 جنوری کو حماس اور اسرائیل کے درمیان سیز معاہدے کی منظوری ہوئی تھی اور 19 جنوری کو معاہدے پر عمل شروع ہوا تھا
غزہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تیسرے مرحلے میں اسرائیل نے 110 فلسطینی قیدیوں اور حماس نے 8 یرغمالیوں کو رہا کردیا۔
جمعرات (تیس جنوری) کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے 5 غیر ملکیوں سمیت 8 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا۔
(آج) جمعرات کو حماس نے سب سے پہلے 20 سالہ اسرائیلی فوجی خاتون آگم برجر کو رہا کیا۔ جس کے بعد ایک اسرائیلی خاتون شہری اربیل یہود کو غزہ کے شہر خان یونس میں حماس کے سابق سیاسی سربراہ یحییٰ سنوار کے گھر کے باہر سے رہا کیا۔
اسرائیلی فوج نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ رہا ہونے والوں میں پانچ تھائی شہری اور تین اسرائیلی شہریوں کو ریڈ کراس حکام کے حوالے کر دیا گیا۔
یرغمالیوں کی رہائی کے دوران ریڈ کراس کی گاڑیوں کے ارد گرد حماس کے فائٹرز اور فلسطینیوں کا ہجوم جمع تھا۔

فلسطینی قیدیوں کی رہائی
بعدازاں بدلے میں اسرائیل نے اپنی جیلوں سے 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جن میں 30 بچے بھی شامل ہیں۔ قیدیوں کو 20 بسوں میں ویسٹ بینک کے شہر رام اللہ پہنچایا گیا۔
اس دوران رام اللہ میں قیدیوں کے استقبال کے موجود فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج نے گولیاں بھی چلائی جس کے نتیجے میں کم از کم 14 فلسطینی زخمی ہوئے۔ ویڈیو فوٹیج میں فلسطینیوں کو پولیس کی طرف پتھر پھینکتے ہوئے دکھایا گیا، اور پھر پولیس کی فائرنگ شروع ہونے پر دوڑتے ہوئے دکھایا گیا۔
فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں کچھ تاخیر ہوئی تھی جب اسرائیلی وزیرِاعظم نے غزہ میں ہونے والے افراتفری کے مناظر پر تنقید کی تھی جب حماس کی جانب سے یرغمالیوں کو رہا کیا گیا تھا۔
ان قیدیوں کی فہرست میں زکریا الزبیدی کا نام بھی شامل ہے جو ایک مشہور فلسطینی تھیٹر ڈائریکٹر ہیں۔ وہ 2021 میں اسرائیلی جیل سے ایک ڈرامائی طریقے سے فرار ہونے کی وجہ سے مشہور ہوئے تھے۔ جس سے اسرائیلی سیکیورٹی حکام بھی حیران رہ گئے تھے۔ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق زکریا الزبیدی ایک وقت میں الاقصیٰ شہداء بریگیڈ کے سربراہ تھے۔ وہ 2000 سے 2005 کے دوران اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطینی انتفاضہ (تحریک) میں سرگرم رہے تھے۔ 2019 میں وہ اسرائیلی جیل سزا کاٹنے کے بعد انہیں رہا کردیا گیا لیکن کچھ مہینوں بعد اسرائیلی فوجیوں نے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا۔
آج رہا کیے جانے والے 110 فلسطینی قیدیوں سمیت اس سے پہلے سرائیلی جیلوں سے رہا کیے جانے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 400 ہو جائے گی۔

اسرائیلی فورسز اس وقت ویسٹ بینک میں فوجی آپریشن کر رہی ہیں، جو دوسرے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے اور اس دوران کم از کم 16 فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ویسٹ بینک میں جاری آپریشن کے دوران جنین اور طولکرم میں 18 فلسطینیوں کو قتل اور 60 کو گرفتار کر لیا ہے۔
اسرائیلی فورسز نے ویسٹ بینک میں 12 فلسطینیوں کو گرفتار کیا جنہیں مقبوضہ مشرقی یروشلم میں پچھلے ہفتے قیدیوں کی رہائی کے دوران ’خوشی کا اظہار‘ اور ’حماس سے اظہارِ یکجہتی‘ پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
یاد رہے کہ سولہ جنوری کو حماس اور اسرائیل کے درمیان سیز معاہدے کی منظوری ہوئی تھی اور انیس جنوری کو معاہدے پر عمل شروع ہوا تھا۔ پہلے دن حماس کی جانب سے تین یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے اسرائیل نے 90 فلسطینیوں کو رہا کیا تھا۔ جس کے بعد پچھلے ہفتے حماس نے تین اسرائیلی خواتین فوجیوں کو رہا کیا اور بدلے میں اسرائیل نے اپنی جیلوں سے 200 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔
ہیلو، ہماری سائٹ پر آپ جو کمنٹس شیئر کرتے ہیں وہ دوسرے صارفین کے لیے بھی اہم ہیں۔ براہ کرم دوسرے صارفین اور مختلف رائے کا احترام کریں۔ بدتمیز، نامناسب، امتیازی یا تضحیک آمیز زبان استعمال نہ کریں۔
اپنے خیالات کا اظہار کریں!