امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے کنزرویٹو کمنٹیٹر رائن جیمز گردوسکی کو بین کردیا جب انہوں نے ایک پروگرام میں بحث کے دوران برطانوی نژاد امریکی صحافی مہدی حسن پر نسلی تعصب پر مبنی جملہ کہا۔
معاملہ اس وقت شروع ہوا جب سی این این پروگرام ’نیوز نائٹ‘ پر رائن جیمز گردوسکی، مہدی حسن اور دیگر مہمان امریکی صدارتی الیکشن اور میڈیسن اسکائر گارڈن میں ہونے والی متنازع ریلی پر بحث کررہے تھے جہاں ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریر کی تھی۔
صحافی مہدی حسن اس ریلی پر تنقید کر رہے تھے جس میں ٹرمپ سمیت متعدد اسپیکرز نے نسلی اور جنسی تعصب پر مبنی تبصرے کیے جن میں بلیک امریکنز، لاطینیوں اور یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
بحث کے دوران ایک موقع پر مہدی حسن نے تسلیم کیا کہ ٹرمپ یا ان کے حامیوں کو نازی کہنا اشتعال انگیز ہوگا، لیکن اگر آپ اپنے آپ نازی کہلانا نہیں چاہتے تو ایسا کرنا اور کہنا چھوڑ دیں۔۔۔۔۔۔‘
اس پر رائن جیمز نے ان کی بات کاٹ کر کہا ’اس میز پر سب سے زیادہ یہود مخلاف آپ ہیں‘ مہدی حسن نے جواب دیا ’میں فلسطین کو سپورٹ کرتا ہوں اس لیے میں یہ سننے کا عادی ہوں‘ یہاں رائن جیمز نے لبنان میں پیجر حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے مہدی حسن کو کہا ’میں امید کرتا ہوں کہیں آپ کا بیپر نہ پھٹ نہ جائیں‘۔
اس کے جواب میں مہدی حسن نے فوری سوال پوچھا کہ ’کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ مجھے مر جانا چاہیے؟ کیا آپ نے یہ کہا کہ مجھے مار دیا جائے؟‘
اس بحث کے بعد سی این این نے ریان رائن جیمز کو شو سے ہٹا دیا۔
سی این این نے بیان میں کہا کہ ’ہم بامعنی گفتگو اور مباحثے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ان لوگوں کے درمیان بھی جو ایک دوسرے سے اختلاف رکھتے ہیں لیکن بامعنی مباحثے ذریعے اہم مسائل کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔‘