ایڈیٹنگ:

پارلیمنٹ ہاؤس سے گرفتار پی ٹی آئی رہنماوٴں کی ضمانتیں منظور، رہا کرنے کا حکم

11:0316/09/2024, پیر
جی: 16/09/2024, پیر
ویب ڈیسک
پی ٹی آئی کے ایم این ایز شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم اور زین قریشی
پی ٹی آئی کے ایم این ایز شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم اور زین قریشی

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت نے پارلیمنٹ ہاوٴس سے پاکستان تحریک انصاف کے 10 ممبران قومی اسمبلی کی ضمانتیں منظور کر لیں اور جلد رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے درخواست ضمانت پر سماعت کی اور پی ٹی آئی کے ایم این ایز کی ضمانت منظور کی جنہیں اسلام آباد پولیس نے سنگجانی تھانے میں درج مقدمات کے ساتھ حراست میں لیا تھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عدالت نے 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں پر رہا کرنے کا حکم دیا۔ دوران سماعت عدالت نے پراسیکیوٹر سے سوال کیا کہ شیر افضل مروت، احمد چٹھہ اور دیگر ایم این ایز سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ اس پر پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ کچھ بھی برآمد نہیں ہوا ہے۔

یاد رہے کہ 9 ستمبر کو اسلام آباد پولیس اور سادہ لباس میں ملبوس افراد نے پی ٹی آئی کے شیر افضل خان، ملک محمد عامر ڈوگر، محمد احمد چٹھہ، مخدوم زین حسین قریشی، وقاص اکرم، زبیر خان وزیر، اویس حیدر جکھڑ، سید شاہ احد علی شاہ، نسیم علی شاہ اور یوسف خان کو گرفتار کیا تھا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ انہیں 8 ستمبر کو پی ٹی آئی کے جلسے میں نئے قانون پُرامن اسمبلی اور پبلک آرڈر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے‘۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ متعدد قانون سازوں کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ پارلیمنٹ کے اندر تھے۔

تحریک انصاف نے سات ستمبر کو اسلام آباد میں جلسہ منعقد کیا تھا جس میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو شام 4 بجے سے شام 7 بجے تک جلسے کی اجازت دی تھی تاہم یہ جلسہ تقریباً 11 بجے تک جاری رہا۔ اگرچہ جلسہ پرامن تھا لیکن ریلی کے راستے میں پولیس اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے درمیان لڑائی میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا تھا۔

جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے جاری کردہ پی ٹی آئی قانون سازوں کا جسمانی ریمانڈ معطل کر دیا تھا۔

پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’ ہمارے تمام ایم این ایز کو ضمانت مل گئی ہے۔ عدالت نے ان کی فوری رہائی کا حکم دیا ہے۔‘

پی ٹی آئی رہنماوٴں کی گرفتاریوں کے بعد قومی اسمبلی کے اسپیکر نے 9ستمبر کے واقعے کی انکوائری شروع کی، جس میں کہا گیا کہ پاکستانی قانون کے تحت اسپیکر کی اجازت کے بغیر قانون سازوں کو پارلیمنٹ کے احاطے سے حراست میں نہیں لیا جا سکتا۔

تحریک انصاف کا الزام ہے کہ نو مئی واقعے اور عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے انہیں ایک سال سے زائد عرصے سے کریک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا ہے

نو مئی فسادات کے بعد پی ٹی آئی کے سیکڑوں رہنماوٴں اور حامیوں کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان میں کئی لوگ جیل میں قید ہیں۔ پاک فوج نے نو مئی واقعے کا الزام پی ٹی آئی کو ٹھہرایا ہے جس کے بعد پاک فوج نے کم از کم 103 افراد کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمات بھی شروع کیے ہیں۔

اگست 2023 سے جیل قید عمران خان کو 2022 میں پارلیمنٹ عدم اعتماد کے ووٹ کے بعد عہدے چھوڑنا پڑا تھا جس کے بعد یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں پاک فوج نے بھی کردار ادا کیا تھا لیکن پاک فوج نے سیاست میں ملوث ہونے کے الزامات مسترد کیے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کا اگلا جلسہ 22 ستمبر کو لاہور میں کرنے کا پلان ہے۔



#جلسہ
#عمران خان
#پی ٹی آئی
#پاکستان

دن کی اہم ترین خبریں بذریعہ ای میل حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ یہاں سبسکرائب کریں۔

سبسکرائب کر کے، آپ البائیراک میڈیا گروپ کی سائٹس سے الیکٹرانک مواصلات کی اجازت دیتے ہیں اور استعمال کی شرائط اور رازداری کی پالیسی سے اتفاق کرتے ہیں۔