ایڈیٹنگ:

’فیض آباد دھرنا، 9 مئی پلاننگ اور پی ٹی آئی سے تعلقات‘، فیض حمید کی ریٹائرمنٹ اور متنازع ماضی

15:2912/08/2024, پیر
جی: 14/08/2024, بدھ
ویب ڈیسک
سابق آئی ایس آئی چیف جنرل (ر) فیض حمید
سابق آئی ایس آئی چیف جنرل (ر) فیض حمید

پیر کو پاک فوج نے ملک کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے کر ان کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کی۔


یاد رہے کہ آئی ایس پی آر نے اپنے جاری بیان میں کہا تھا کہ پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیم ٹاپ سٹی کے معاملے میں مداخلت سمیت پاکستان آرمی ایکٹ کی دیگر خلاف ورزیوں پر فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کر دیا گیا ہے اور انہیں فوجی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ انکوائری پاک فوج نے فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی کیس میں شکایات کی درستگی کا پتا لگانے کے لیے کی۔


اس کےعلاوہ بیان میں فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کی بہت سی خلاف ورزیاں سامنے آپر بھی بات کی گئی۔


سابق آئی ایس آئی چیف جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کی ماضی کی بات کریں تو وہ پچھلی ایک دہائی سے ملک کے سیاسی منظر نامے میں کئی تنازعات کا شکار رہے ہیں۔


جنرل حمید کا نام سب سے پہلے لوگوں کی نظروں میں اس وقت آیا جب انہوں نے نومبر 2017 میں ایک معاہدے کے ذریعے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے فیض آباد دھرنے کو ختم کرنے میں مدد کی۔


اُس واقعے کے ازخود نوٹس میں سپریم کورٹ نے فروری 2019 میں فیصلہ دیا تھا کہ آئی ایس آئی، انٹیلی جنس بیورو، ملٹری انٹیلی جنس اور انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کو اپنے متعلقہ مینڈیٹ سے تجاوز نہیں کرنا چاہیے۔


جنرل (ر) فیض حمید کو جون 2019 میں آئی ایس آئی کا سربراہ بنایا گیا تھا۔ ڈان اخبار نے نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کیا تھا اور نومبر 2022 میں اپنا استعفیٰ فوج کے اعلیٰ حکام کو بھیج دیا تھا۔ یاد رہے کہ فیض حمید کو اپریل 2023 میں ریٹائر ہونا تھا۔


نومبر 2022 میں جنرل فیض حمید ان 6 سینئر ترین جرنیلوں میں شامل تھے جن کا نام جی ایچ کیو نے 2 اعلیٰ ترین فوجی عہدوں کے لیے ممکنہ امیدواروں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔


بہاولپور کور کمانڈر کا چارج سنبھالنے سے پہلے جنرل فیض حمید پشاور میں کور کمانڈر کے عہدے پر فائز تھے۔ انہیں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔


نواز شریف اور مریم نواز نے الزام لگایا کہ فیض حمید نے ہی ان کی سزاؤں میں اہم کردار ادا کیا اور وہ پی ٹی آئی ​​حکومت کی حمایتی تھے۔


فیض حمید نے 9 مئی کی پلاننگ، سیاسی شخصیات، صحافیوں کو قتل کرانیکی کوشش کی، حامد میر


سینئر صحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے نجی نیوز چینل جیونیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فیض حمید نے 9 مئی واقعات کی پلاننگ میں بھی کردار ادا کیا جب کہ سیاسی شخصیات اور صحافیوں کو قتل کرانے کی بھی کوشش کی۔


وہ کہتے ہیں کہ فیض حمید کے پاکستان کی سیاسی اشرافیہ میں کافی تعلقات تھے، وہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے تحقیقات سے بچنے کی کوشش کرتے رہے۔ انہوں نے شہباز شریف سے ملاقات کرنے کی بھی کوشش لیکن لیکن وزیراعظم نے فیض حمید کے ساتھ کسی بھی قسم کا رابطہ کرنے سے انکار کردیا۔


انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال فیض حمید کے حوالے سے کچھ شواہد ملے کہ جب وہ ڈی جی آئی ایس آئی تھے تو انہوں نے کچھ سیاسی شخصیات اور صحافیوں کو قتل کرانے کی کوشش کی اور اس سلسلے میں باقاعدہ کچھ ثبوت بھی حاصل کیے گئے ہیں۔


حامد میر نے کہا کہ حکومت کو تھوڑے دن پہلے ہی ان کے بارے میں پتا چلا کہ وہ ابھی بھی پاکستان تحریک انصاف کے کچھ رہنماؤں کے ساتھ رابطے میں تھے اور ان کو ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش کرتے تھے۔


ماہر قومی سلامتی امور سید محمد علی نے بھی جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فیض حمید کو تحویل میں لینے کا مطلب ہے کہ ان کے خلاف تحقیقات اہم مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، ان کی گرفتار ی عوام اور سول اداروں کو پیغام ہے کہ ہمارا اعلیٰ ترین افسر بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔










#Faiz Hameed
#ISI
#Pak Army
#Pakistan

دن کی اہم ترین خبریں بذریعہ ای میل حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ یہاں سبسکرائب کریں۔

سبسکرائب کر کے، آپ البائیراک میڈیا گروپ کی سائٹس سے الیکٹرانک مواصلات کی اجازت دیتے ہیں اور استعمال کی شرائط اور رازداری کی پالیسی سے اتفاق کرتے ہیں۔