نئی شرائط کے بغیر غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں، حماس

07:4512/09/2024, جمعرات
جنرل12/09/2024, جمعرات
ویب ڈیسک
حماس نے کہا کہ وہ نئی شرائط کے بغیر 'فوری' جنگ بندی پر عمل کرنے کے لیے تیار ہے۔
حماس نے کہا کہ وہ نئی شرائط کے بغیر 'فوری' جنگ بندی پر عمل کرنے کے لیے تیار ہے۔

فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے کہا ہے کہ وہ نئی شرائط کے بغیر امریکا کی تجویز کردہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر فوری طور پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔

مڈل ایسٹ آئی کی
کے مطابق حماس نے کہا کہ ان کی مذاکراتی ٹیم (جس کی قیادت سینئر عہدیدار خلیل الحیا کررہے ہیں) نے دوحہ میں قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی اور مصر کے انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل سمیت ثالثوں سے ملاقات کی تاکہ غزہ جنگ بندی سے متعلق پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ غزہ میں جنگ روکنے کے لیے پچھلے گیارہ مہینوں سے جاری مذاکرات اب تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے۔ جنگ بندی میں اہم رکاوٹ فلاڈیلفی کوریڈور کا کنٹرول ہے۔ نیتن یاہو بضد ہیں کہ اس کوریڈور کا کنٹرول اسرائیل کے پاس رہے گا، جب کہ حماس کی شرط ہے کہ اسرائیل یہاں سے بھی نکل جائے گا۔

سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے ہفتے کے روز کہا کہ اگلے کئی دنوں میں جنگ بندی پر تفصیلی تجویز پیش کی جائے گی۔

جون میں امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے پیش کی جانے والی پچھلی تجویز میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے تین مرحلوں میں جنگ بندی کی گئی تھی۔

یاد رہے کہ پچھلے سال 7 اکتوبر کو حماس کا اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد اسرائیل مسلسل غزہ پر بمباری کررہا ہے۔ اس دوران 41 ہزار فلسطینی ہلاک اور 95 ہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 10 ہزار سے زیادہ فلسطینی لاپتہ ہیں۔


جنگ بندی کے لیے امریکہ کی تجویز یہ تھی:

پہلے مرحلہ:
اس کا دورانیہ 6 ہفتے ہے۔ اس دوران مکمل جنگ بندی، غزہ کے آبادی والے علاقوں سے اسرائیلی فوج کا انخلا، قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں شہریوں کی اپنے گھروں کو واپسی شامل ہے۔
دوسرا مرحلہ:
تمام زندہ قیدیوں کی رہائی، اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی ختم ہوجائے گی۔
تیسرا مرحلہ:
غزہ کی دوبارہ تعمیر اور ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی لاشوں کی واپسی

#حماس
#اسرائیل حماس جنگ
#اسرائیل