فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے کہا ہے کہ وہ نئی شرائط کے بغیر امریکا کی تجویز کردہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر فوری طور پر عمل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ میں جنگ روکنے کے لیے پچھلے گیارہ مہینوں سے جاری مذاکرات اب تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے۔ جنگ بندی میں اہم رکاوٹ فلاڈیلفی کوریڈور کا کنٹرول ہے۔ نیتن یاہو بضد ہیں کہ اس کوریڈور کا کنٹرول اسرائیل کے پاس رہے گا، جب کہ حماس کی شرط ہے کہ اسرائیل یہاں سے بھی نکل جائے گا۔
سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے ہفتے کے روز کہا کہ اگلے کئی دنوں میں جنگ بندی پر تفصیلی تجویز پیش کی جائے گی۔
جون میں امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے پیش کی جانے والی پچھلی تجویز میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے تین مرحلوں میں جنگ بندی کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ پچھلے سال 7 اکتوبر کو حماس کا اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد اسرائیل مسلسل غزہ پر بمباری کررہا ہے۔ اس دوران 41 ہزار فلسطینی ہلاک اور 95 ہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 10 ہزار سے زیادہ فلسطینی لاپتہ ہیں۔