|

پی ٹی آئی ایم این ایز کی گرفتاریاں: پارلیمنٹ کے 5 سیکیورٹی اہلکار معطل

تحریک انصاف کے رہنماوٴں نے تحقیقات مکمل ہونے تک اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا

12:11 - 11/09/2024 بدھ
اپ ڈیٹ: 16:19 - 11/09/2024 بدھ
ویب ڈیسک
قومی اسمبلی اسپیکر ایاز صادق
قومی اسمبلی اسپیکر ایاز صادق

قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر سے پی ٹی آئی رہنماوٴں کی گرفتاری کے چند روز بعد 5 سیکیورٹی اہلکاروں کو چار ماہ کے لیے معطل کردیا۔

یاد رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کی صبح 3 بجے کے بعد سادہ لباس میں ملبوس کچھ لوگ پارلیمنٹ ہاوٴس کے اندر گھُسے، بجلی بند کی اور عمارت کی سروس برانچ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 11 ایم این ایز کو اٹھا لیا تھا۔

اس سے پہلے اتوار کو پی ٹی آئی کی جانب سے سنگجانی میں جلسے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پاکستان تحریک انصاف کے تین اہم رہنماوٴں کو اسلام آباد کے مختلف علاقوں سے گرفتار کرلیا تھا۔ ان گرفتاریوں کے دوران پارٹی کے کئی رہنما پارلیمنٹ میں چھپ گئے تھے۔

پیر کی رات 11 بجے تصدیق ہوئی کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، شیر افضل مروت اور وزیرستان کے ایم این اے زبیر خان اور وکیل شعیب شاہین کو نئے قوانین کے تحت گرفتار کیا ہے۔

گرفتار کیے گئے ایم این ایز میں شیر افضل مروت، زبیر خان، ملک عامر ڈوگر، شیخ وقاص اکرم، بنوں کے رکن اسمبلی نسیم علی شاہ، زین قریشی، احمد چٹھہ، اویس حیدر جکھڑ، سید شاہ احد علی شاہ، یوسف خٹک اور عبداللطیف چترالی شامل ہیں۔

ان گرفتاریوں کے اگلے دن جن قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تو تحریک انصاف کے رہنماوٴں کی جانب سے شور شرابے کے بعد اسپیکر ایاز صادق نے پارلیمنٹ سے گرفتاریوں کی فوری اور مکمل تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

آج قومی اسمبلی کے سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ آرڈر کے مطابق سارجنٹ ایٹ آرمز محمد اشفاق اشرف کو ’فوری طور پر 120 دن کی مدت کے لیے‘ معطل کر دیا گیا ہے۔

آرڈر میں کہا گیا کہ ’یہ کارروائی سول سرونٹس رولز 2020 کے قاعدہ 5(1) کے تحت کی گئی ہے۔

ایک الگ نوٹس میں سکیورٹی اسسٹنٹ وقاص احمد (گریڈ 14 کے اہلکار) کے ساتھ ساتھ تین جونیئر سیکیورٹی اسسٹنٹس (گریڈ 9 کے اہلکار) عبید اللہ، محمد وحید صفدر اور محمد ہارون کی معطلی کے احکامات جاری کیے گئے۔

پی ٹی آئی رہنماوٴں کی گرفتاریوں سے متعلق ایک 16 رکنی خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جس میں وزیر خزانہ اور اپوزیشن کے قانون ساز شامل تھے۔


پی ٹی آئی رہنماوٴں کا اجلاس سے بائیکاٹ کا اعلان


اس دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 9 یا 10 پی ٹی آئی رہنماوٴں کے علاوہ تمام پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جب تک 10 ستمبر کے واقعات کی انکوائری نہیں ہو جاتی اور ہم مطمئن نہیں ہوتے کچھ کے علاوہ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی احتجاجاً اس پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ بلاول بھٹو نے بھی ہمارے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی ہے اور میں اس کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے واضح کیا کہ ’پی ٹی آئی کسی بھی صورت میں پارلیمنٹ یا کسی اسمبلی سے استعفیٰ نہیں دے گی اور نہ ہی ہم نے ایسا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کی خیبر پختونخوا حکومت چاہے تو وہ حکمران اتحاد کے وزرا کے خلاف بھی مقدمات درج کر سکتی ہے۔


#پی ٹی آئی
#عمران خان
#پاکستان
6 دن واپس