|

غزہ میں 7 اکتوبر سے لے کر اب تک اسرائیلی بمباری میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار ہوگئی

08:51 - 16/08/2024 جمعہ
اپ ڈیٹ: 14:05 - 19/08/2024 پیر
ویب ڈیسک
غزہ پر 7 اکتوبر سے لے کر اب تک اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے
غزہ پر 7 اکتوبر سے لے کر اب تک اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے

غزہ پر 7 اکتوبر سے لے کر اب تک اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے جن میں 16 ہزار 456 بچے اور 11 ہزار سے زیادہ خواتین شامل ہیں۔


غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہ اعدادوشمار کم ہوسکتے ہیں کیونکہ 10 ہزار فلسطینی اب بھی لاپتہ ہیں اور کئی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔


غزہ میں ایک فلسطینی خاتون نے الجزیرہ کو بتایا کہ ’کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ 40,000 کا کیا مطلب ہے؟ یہ بہت زیادہ تعداد ہے جس کے بارے میں آپ سوچ بھی نہیں سکتے‘۔


’دنیا ہمارے حالات دیکھ رہی ہے، سب کچھ جانتی ہے، ہمیں سُن رہی ہے لیکن پھر بھی خاموش ہے، ہم تھک چکے ہیں۔ ہمارے پاس اب طاقت نہیں رہی‘۔



غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد جاری ہونے کے کچھ دیر بعد جمعرات کی سہ پہر قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کا ایک نیا دور شروع ہوا۔ قطر، مصر اور امریکہ اعلیٰ سطحی مذاکرات میں ثالثی کر رہے ہیں، جس میں اسرائیل کے اعلیٰ حکام بھی شریک ہیں۔


قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے جاری اعدادوشمار کم ہوسکتی ہیں، کیونکہ جولائی میں دی لینسٹ میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ یہ تعداد ایک لاکھ 86 ہزار تک ہو سکتی ہے۔ اس کا مطلب غزہ کی کل آبادی کا تقریباً 8 فیصد متاثر ہو سکتا ہے۔


جنگ کے دوران اسرائیلی فورسز نے اسکولوں، ہسپتالوں اور اقوام متحدہ کی پناہ گاہ کیمپس کو نشانہ بنایا ہے، اسرائیل کا مؤقف ہے کہ ان مقامات کو حماس عسکری سرگرمیوں کے لیے استعمال کرتا ہے، لیکن اسرائیلی حکومت نے اپنے اس دعوے کے شواہد فراہم نہیں کیے۔


روان مہینے اگست کے پہلے 10 دنوں میں اسرائیل نے غزہ میں کم از کم 5 اسکولوں پر حملہ کیا جس میں 150 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔


اسرائیلی فوج پر فلسطینیوں قیدیوں کے ریپ اور جسمانی تشدد کا بھی الزام ہے۔ اس کے علاوہ غزہ میں شہری انفراسٹرکچراور مساجد کو تباہ کرنے کی رپورٹس بھی آتی رہی ہیں۔


اسرائیل غزہ جنگ صحافیوں کے لیے بھی تاریخ میں سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہوئی ہے۔کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے بتایا کہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک 113 میڈیا ورکرز مارے جا چکے ہیں، جن میں سے 108 فلسطینی ہیں۔


امریکہ نے جنگ میں مرکزی کردار ادا کیا ہے، بین الاقوامی قوانین کی بے تحاشہ خلاف ورزیوں کے باوجود اُس نے اسرائیل کو بھاری ہتھیار فراہم کیے۔ بائیڈن انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت میں 20 ارب ڈالر کی اضافی رقم کی منظوری دے دی ہے۔




#Israel-Gaza war
#Palestine
#Middle East
1 مہینہ واپس