|

کارساز حادثہ: ’متاثرہ فیملی نے اللہ کے نام پر معاف کرلیا‘، ملزم نتاشا کی ضمانت منظور

16:00 - 6/09/2024 Friday
اپ ڈیٹ: 16:18 - 6/09/2024 Friday
ویب ڈیسک
یہ حادثہ 19 اگست کو پیش آیا تھا
یہ حادثہ 19 اگست کو پیش آیا تھا

کراچی کے علاقے کارساز میں ہونے والے کار حادثے میں متاثرہ فیملی کی جانب سے معاف کیے جانے کا حلف نامہ جمع کروانے کے بعد عدالت نے ملزم نتاشا کی ضمانت منظور کرلی۔

یاد رہے کہ 19 اگست کو کارساز میں ایک ٹریفک حادثہ پیش آیا جس میں باپ، بیٹی جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں کی شناخت عمران عارف اور ان کی بیٹی آمنہ عارف کے نام سے ہوئی تھی۔

کراچی کی مقامی میں اس حادثے کی سماعت کے دوران متاثرہ فیملی نے عدالت میں معاف کیے جانے کا حلف نامہ جمع کروایا۔

حلف نامے میں کہا گیا کہ 'ہمارے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں اور ملزم نتاشا کو اللہ کے نام پر معاف کر دیا ہے۔ ایسا بغیر کسی معاوضے کے کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ لینے کے لیے ہم پر کوئی دباوٴ نہیں ہے۔‘

متاثرہ فیملی نے کہا کہ انہیں نتاشا کو ضمانت دینے پر کوئی مسئلہ نہیں کیونکہ حادثہ جان بوجھ کر قتل کا نہیں تھا۔

رپورٹس کے مطابق نتاشا کی ضمانت ایک لاکھ روپے اور ان کے شوہردانش اقبال کی ضمانت 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی ہے۔

حادثے میں ہلاک ہونے والے عمران عارف کے بھائی امتیاز عارف نے بی بی سی کو بتایا کہ ’کچھ عرصہ قبل نتاشہ کی فیملی بھابھی کے پاس آئی تھی اور تعزیت کی تھی اور معافی طلب کی تھی۔ میری بھابھی کا دل بڑا ہے انہوں نے انہیں معاف کر دیا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ متاثرہ فیملی کے پاس تین آپشن تھے۔ قصاص دیت اور فی سبیل اللہ، جس میں فیملی نے تیسرا آپشن منتخب کیا اور بغیر کسی معاوضے کے معافی دے دی‘۔

دوسری جانب بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق 31 اگست کو ملزم نتاشا کے خلاف ریاست کی مدعیت میں منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو 9 ستمبر کو سنایا جائے گا۔


حادثہ کیسے پیش آیا تھا؟


حادثے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ایک سفید رنگ کی تیز رفتار لگژری گاڑی موٹر سائیکل سواروں کو کچلتی ہوئی جارہی ہے۔ اس گاڑی نے موٹر سائیکل سوار کو کچلنے کے بعد ایک اور گاڑی کو بھی ٹکر ماری جس میں چار افراد زخمی ہوئے۔

پولیس نے بتایا تھا کہ واقعے کا مقدمہ حادثے میں ہلاک ہونے والے عمران عارف کے بھائی امتیاز عارف کی درخواست پر بہادر آباد تھانے میں درج کیا تھا، اس واقعے کے بعد یہ بھی خبر رپورٹ ہوئی کہ نتاشا ڈرائیونگ کے دوران اپنے ہوش و حواس میں نہیں تھی۔

حادثے کی تحقیقات شروع ہونے کے بعد ملزم کے وکیل نے ان کی ذہنی حالت خراب ہونے کا دعویٰ کیا جس کے بعد انگریزی اخبار ڈان نے میڈیکل رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملزم کے خون کے نمونے میں آئس کی موجودگی ثابت ہوئی ہے۔ جس کے بعد نتاشا کے خلاف ریاست کی مدعیت میں منشیات استعمال کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔






#کارساز حادثہ
#کراچی
#پاکستان
10 days ago