|

رواں ماہ صوبہ پنجاب کے ضلع منڈی بہاوٴالدین میں لڑکیوں کے اغوا اور ریپ کے 46 کیسز رپورٹ

08:53 - 26/07/2024 جمعہ
اپ ڈیٹ: 17:19 - 26/07/2024 جمعہ
ویب ڈیسک
یکم جولائی سے چوبیس جولائی تک 46 مقدمات درج ہوئے ہیں۔
یکم جولائی سے چوبیس جولائی تک 46 مقدمات درج ہوئے ہیں۔

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع منڈی بہاوٴالدین میں رواں سال صرف جولائی میں خواتین کے اغوا اور ریپ سمیت مختلف جرائم کے 46 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔


ڈان ڈاٹ کام کی
کے مطابق یہ کیسز یکم جولائی سے چوبیس جولائی کے درمیان رپورٹ ہوئے ہیں۔

پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 (ریپ)، 376ii (کم عمر لڑکی کا ریپ)، 365 بی (اغوا، زبردستی شادی کے لیے مجبور کرنا) اور اس طرح کے متعدد دفعات کے تحت مختلف کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔


ایف آئی آر کے مطابق سیکشن 376iii کے تحت 7 مقدمات، دفعہ 376 کے تحت 4 مقدمات، دفعہ 365B کے تحت 13 اور دفعہ 496-اے کے تحت 21 مقدمات درج کیے گئے۔ دو مقدمات دفعہ 511 اور دفعہ 114 کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا۔


درج کیے گئے مقدمات میں لڑکیوں کے ریپ، جسمانی تشدد اور مختلف طریقوں سے انہیں اغوا کرنے کی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔


جن کے ساتھ ایسے واقعات پیش آئے ہیں ان میں خواتین اور لڑکیوں کی عمریں 10 سے 28 سال کے درمیان تھیں جن میں زیادہ تعداد 10 سے 18 سال کے درمیان کم عمر لڑکیوں کی تھی۔


زیادہ تر واقعات پولیس سرکل صدر منڈی بہاؤالدین کی حدود میں پیش آئے جبکہ دیگر واقعات پولیس سرکل پھالیہ اور سرکل ملکوال میں پیش آئے۔ ان تمام واقعات کے مقدمات صدر، سول لائن، کٹھیالہ شیخاں، گوجرہ، میانہ گوندل، پاہڑیانوالی، پھالیہ اور دیگر پولیس اسٹیشنز میں درج کیے گئے۔


ان پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر میں 150 کے قریب معلوم اور نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔


ڈان ڈاٹ کام نے کیسز کے سلسلے پر تبصرہ کرنے کے لیے پولیس سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے بات کرنے سے انکار کر دیا۔


’لاہور اور فیصل آباد میں لڑکیوں کے اغوا اور ریپ میں سب سے زیادہ اضافہ‘


ریپ کے خلاف سخت قوانین ہونے کے باوجود (یعنی جرم ثابت ہونے پر سزائے موت یا 10 سے 25 سال تک قید ہوسکتی ہے) ملک بھر میں ایسے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔


سسٹین ایبل سوشل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق 2023 میں پنجاب میں خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور خاص طور پر لاہور اور فیصل آباد میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔


پچھلے سال خواتین کے خلاف تشدد کے 10 ہزار 201 مقدمات پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 354 (کسی خاتون پر حملہ کرنا یا زبردستی اسے برہنہ کرنے سے متعلق جرم) اور 509 (کام کی جگہ یا عوامی مقام پر توہین آمیز سلوک یا ہراساں کرنا) کے تحت درج کیے گئے۔ 2022 میں رپورٹ ہونے والے 8 ہزار 787 کیسز کے مقابلے 2023 میں 14.5 فیصد اضافہ ہے۔


لاہور میں 1464، شیخوپورہ میں 1198 اور قصور میں 877 کیسز سامنے آئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2023 میں پنجاب میں روزانہ اوسطاً 28 خواتین کو کسی نہ کسی قسم کے تشدد کا سامنا کرنا پڑا۔


2023 میں ریپ کے 6 ہزار 624 مقدمات درج ہوئے، یعنی ہر 45 منٹ میں ایک عورت کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔ فیصل آباد میں سے سے زیادہ 728 کیسز کرپورٹ ہوئے۔ اس کے بعد لاہور میں 721 اور سرگودھا میں 398 کیسز رپورٹ ہوئے۔


جبکہ 2023 میں پنجاب بھر میں خاص طور پر لاہور، فیصل آباد اور رحیم یار خان میں 626 خواتین کو اغوا، 120 کو غیرت کے نام پر قتل اور 20 لڑکیوں کو اسمگل کرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔


#Rape
#Punjab
#Pakistan
#Violence
1 مہینہ واپس