|

پاکستانی حکومت نے ٹی ایل پی کے مطالبے پر نیتن یاہو کو دہشت گرد قرار دے دیا

22:56 - 20/07/2024 Cumartesi
اپ ڈیٹ: 08:49 - 22/07/2024 Pazartesi
ایجنسی
پاکستان نے ایک مذہبی جماعت کے مظاہرین سے مصالحت کی امید میں نیتن یاہو کو دہشت گرد قرار دے دیا۔
پاکستان نے ایک مذہبی جماعت کے مظاہرین سے مصالحت کی امید میں نیتن یاہو کو دہشت گرد قرار دے دیا۔

.”پاکستانی حکومت نے مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مطالبے پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو دہشت گرد قرار دے دیا۔


یہ اعلان وزیر اعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثنا اللہ نے اسلام آباد میں ٹی ایل پی رہنماؤں اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کیا۔


یہ پریس کانفرنس ایسے وقت میں ہوئی جب ٹی ایل پی نے پچھلے ہفتے راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان فیض آباد کے علاقے میں دھرنا دے دیا تھا۔ تقریباً تین روز سے جاری اس دھرنے کی وجہ سے راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا تھا جس سے شہری مشکلات کا شکار تھے۔


ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد رضوی نے مطالبات پر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمارا پہلا مطالبہ فلسطینیوں کو خوراک اور طبی امداد بھیجنا ہے۔ دوسرا مطالبہ پاکستانی حکومت سے ہے کہ وہ سرکاری سطح پر اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرے۔ ہمارا تیسرا مطالبہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دے‘۔


حکومتی وزرا جب ٹی ایل پی کے سربراہ سے مزاکرات کرنے گئے تو انہوں نے رات گئے پریس کانفرنس میں اہم اعلان کیا کہ ’اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو دہشت گرد اور جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔‘


رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان یہ طے ہوا ہے کہ حکومت فلسطین کے مسلمانوں تک امداد پہنچانےکے حوالے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔


رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کی ہر فورم پر مذمت کی جائے گی۔ ہم اقوام عالم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نیتن یاہو کو قانون اور انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔


رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان یہ بھی طے ہوا ہےکہ اسرائیلی کمپنیوں اور اسرائیل کی مدد کرنے والی کمپنیوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔


#Netanyahu
#Israel
#Israel-Gaza war
#Pakistan
#Gaza
#Palestine
2 ay önce