پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور کی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ترجمان نے اپنے بیان میں بتایا کہ سی ٹی ڈی نے ایک بڑی کارروائی میں القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے قریبی ساتھی کو گرفتار کر لیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ امین الحق کو انٹیلی جنس آپریشن کے بعد پنجاب کے ضلع کی تحصیل سرائے عالمگیر سے گرفتار کیا گیا۔ امین الحق القاعدہ کے کمانڈر اور اہم دہشت گرد ہے اور اس کا نام اقوام متحدہ کی عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل ہے۔
ترجمان کے مطابق گرفتار دہشت گرد کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے اور تفتیش جاری ہے۔
ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عثمان اکرم گوندل نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کے دوران بتایا کہ اس طرح کا کوئی دہشت گرد آتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔‘
ان کا کہنا تھا دہشت گرد 2007 میں گرفتار ہوا تھا اور اس نے 4 سال سزا کاٹی تھی، دشمن ملک کی ایجنسی نے اس پر بہت پروپیگینڈا کیا تھا۔
’یہ دہشت گرد اگست 2021 سے افغانستان میں دکھائی دیا تھا اور حال ہی میں پاکستان داخل ہوا، اس سطح کا دہشت گرد پاکستان میں کیا کر رہا تھا تفتیش کر رہے ہیں۔‘
عثمان گوندل کہتے ہیں کہ ’ان کے پاس پاکستان کا آئی ڈی کارڈ بھی ہے۔ ان کے شناختی کارڈ پر لاہور اور ہری پور کا ایڈریس درج ہیں۔ اس بارے میں بھی تفتیش کر رہے ہیں۔ جو کیس اس کے خلاف رجسٹرڈ کیا گیا ہے وہ سزا اس کو بھگتنی پڑے گی۔‘
امین الحق کون ہے؟
چونسٹھ سالہ امین الحق کو 25 جنوری 2001 کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ ان پر ہتھیاروں کی سپلائی، فروخت یا منتقلی اور اسامہ بن لادن اور القاعدہ کی حمایت کرنے کا الزام ہے۔
امین الحق انٹرپول کو بھی مطلوب ہیں۔