|

بنوں کنٹونمنٹ پر دہشت گردوں کا حملہ، 8 فوجی اہلکار اور 10 حملہ آور ہلاک

09:53 - 16/07/2024 منگل
اپ ڈیٹ: 14:35 - 16/07/2024 منگل
ویب ڈیسک
آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر

پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کنٹونمنٹ میں دہشت گرد حملے کے دوران 10 عسکریت پسند دہشت مارے گئے، دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے 8 اہلکار بھی ہلاک ہوگئے۔


پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ دہشت گردوں نے پندرہ جولائی کی صبح بنوں کنٹونمنٹ پر حملہ کیا اور چھاوٴنی کے اندر گھسنے کی کوشش کی تاہم پاک فوج کے اہلکاروں نے ان کی کوشش ناکام بنا دی۔


آئی ایس پی آر کے مطابق ان دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی کو اس علاقے میں ایک دیوار کے ساتھ دے مارا۔ اس خود کش دھماکے سے دیوار کا ایک حصہ گر گیا جبکہ قریب کے کچھ انفراسٹرکچر کو نقصان بھی پہنچا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق اس دھماکے میں 8 فوجی ہلاک ہوئے۔


ہلاک ہونے والوں میں یہ اہلکار شامل ہیں:

  • آزاد کشمیر کے ضلع پونچھ کے رہائشی 44 سالہ نائب صوبیدار محمد شہزا
  • ضلع خوشاب کے رہائشی 39 سالہ حوالدار ظل حسین
  • ضلع نیلم کے رہائشی 28 سالہ حوالدار شہزاد احمد
  • ضلع مظفرآباد کے رہائشی 30 سالہ سپاہی اشفاق حسین خان
  • مظفر آباد کے ہی 22 سالہ سپاہی سبحان مجید
  • خیبر پختونخوا کے ضلع کرک کے رہائشی 30 سالہ سپاہی امتیاز حسین
  • پنجاب کے شہر بہاولپور سے 26 سالہ سپاہی ارسلان اسلم
  • فرنٹیئر کانسٹیبلری کے لکی مروت سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ لانس نائیک سبز علی

آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ آپریشن کے دوران 10 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ سکیورٹی فورسز کے بروقت اور مؤثر جواب کی وجہ سے بڑی تباہی سے کنٹونمنٹ کو محفوظ کر لیا گیا اور معصوم قیمتی جانوں کو بھی بچا لیا گیا۔


پاک فون نے بیان میں بتایا گیا کہ دہشتگردی کی یہ گھناؤنی کارروائی حافظ گل بہادر گروپ نے کی ہے جو افغانستان سے کام کرتا ہے، یہ گروپ ماضی میں بھی پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین استعمال کرتا رہا ہے۔


آئی ایس پی آر کا کہنا ہےکہ افغانستان کی عبوری حکومت ایسے عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کرے، افغانستان سے آنے والے ان خطرات کے خلاف مناسب سمجھے جانے والے تمام ضروری اقدامات کریں گے جب کہ مسلح افواج دہشتگردی کی اس لعنت کے خلاف مادر وطن اور اس کی عوام کا دفاع کرتی رہیں گی۔


حالیہ مہینوں میں دہشت گرد حملوں میں اضافے کے بعد حکومت نے پچھلے مہینے ملک میں آپریشن ’عزم استحکام‘ شروع کرنے کی منظوری دی تھی۔


سیکورٹی اسٹڈیز کی سالانہ سیکورٹی رپورٹ کے مطابق ملک میں 2024 کے پچھلے تین مہینوں کے دوران 240 دہشت گرد حملے اور انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں شہریوں، سیکیورٹی اہلکار اور حملہ آور سمیت 380 ہلاکتیں ہوئیں اور 220 افراد زخمی ہوئے۔


رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے مجموعی طور پر 236 ہلاکتیں عام شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی تھیں۔


خیبرپختونخوا اور بلوچستان دونوں کی سرحدیں افغانستان کے ساتھ ملتی ہیں، دونوں صوبوں کو سب سے زیادہ دہشت گرد حملوں کا سامنا ہے۔







#ISPR
#Pak Army
#Terrorism
#Afghanistan
#Pakistan
#KPK
2 ماہ واپس