|

تحریک لبیک پاکستان کا فیض آباد پر دھرنے کا تیسرا روز، ٹریفک کا نظام درہم برہم، شہری پریشان

12:04 - 15/07/2024 Pazartesi
اپ ڈیٹ: 14:15 - 15/07/2024 Pazartesi
ویب ڈیسک
تحریک لبیک کے فیض آباد دھرنے کا آج تیسرا دن ہے
تحریک لبیک کے فیض آباد دھرنے کا آج تیسرا دن ہے

تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے کارکنان کا فیض آباد میں آج تیسرے روز بھی دھرنا جاری ہے، احتجاجی مظاہرے کے باعث شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔


انگریزی اخبار ڈان کے مطابق پولیس اور مقامی انتظامیہ نے شمس آباد سے فیض آباد جانے والی مری روڈ کو بند کر دیا۔ لوگوں کو اسلام آباد پہنچنے کے لیے ڈبل روڈ کا راستہ اختیار کرنا پڑا۔


ٹی ایل پی کے احتجاجی مظاہرے کے باعث ڈبل روڈ اور سکستھ روڈ پر ٹریفک جام رہا۔ سوشل میڈیا پر دھرنا کی ویڈیوز اور تصاویر بھی شئیر ہوتی رہیں اور ساتھ ہی شہریوں کو اسلام آباد کا سفر کرنے کے لیے مری روڈ جانے سے خبردار کیا گیا۔


ضلعی انتظامیہ کے ایک افسر نے ڈان کو بتایا کہ ٹی ایل پی نے مری روڈ پر جلسے کی اجازت کے لیے درخواست جمع کرائی تھی لیکن اس درخواست کو مسترد کردیا گیا تھا۔


انہوں نے مزید بتایا کہ 'ٹی ایل پی کے عہدیدار صرف چند گھنٹوں کے لیے ریلی نکالنا چاہتے تھے لیکن محرم کی وجہ سے ہم نے درخواست مسترد کردی تھی اور ہم نے انہیں دھرنا یا ریلی نہ نکالنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی تھی۔ ہمارے منع کرنے کے باوجود ٹی ایل پی نے ریلی نکالی اور فیض آباد پر دھرنا دیا۔‘


ضلعی انتظامیہ کے افسر نے مزید کہا کہ وہ ٹی ایل پی کے عہدیداروں سے رابطے میں نہیں ہیں کیونکہ وہ اسلام آباد کی حدود میں دھرنا دے رہے ہیں اور اسلام آباد انتظامیہ دھرنا ختم کرنے کے لیے ان سے مذاکرات کررہی ہے۔


دوسری جانب اتوار کو راجہ بازار اور قریبی بازاروں میں لوگوں کا رش نہ ہونے کی وجہ سے تاجروں کو بھی کافی پریشانی اور نقصان اٹھانا پڑا۔


راولپنڈی ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر شرجیل میر نے کہا کہ عام طور پر اسلام آباد سے لوگ خریداری کے لیے راجہ بازار اور قریبی بازاروں کا رخ کرتے ہیں لیکن اس اتوار کو شہریوں کا رش نہ ہونے کے برابر تھا۔


انہوں نے بتایا کہ تاجر پہلے ہی بدترین مالی بحران کا سامنا کر رہے ہیں، بجلی کے بھاری بل ادا کرنے پڑ رہے ہیں اورگاہک نہ ہونے کی وجہ سے ان کے کاروبار پر بُرا متاثر پڑرہا ہے۔


وہ کہتے ہیں کہ ’تاجر دھرنوں کے خلاف نہیں ہیں لیکن اسلام آباد کی انتظامیہ کو احتجاجی مظاہرین سےمذاکرات کرنے چاہیں تاکہ وہ جلدی اپنا دھرنا ختم کریں۔ شمس آباد سے چاندنی چوک تک مری روڈ پر دکانداروں نے پچھلے دو دنوں میں کوئی کاروبار نہیں کیا۔‘


دوسری جانب ٹی ایل پی نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ اپنا دھرنا جاری رکھیں گے۔


ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد رضوی نے مطالبات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارا پہلا مطالبہ فلسطینیوں کو خوراک اور طبی امداد بھیجنا ہے۔ دوسرا مطالبہ پاکستانی حکومت سے ہے کہ وہ سرکاری سطح پر اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کا اعلان کرے۔ ہمارا تیسرا مطالبہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کو سرکاری سطح پر دہشت گرد قرار دے‘۔



#TLP
#Palestine
#Gaza
#Israel
#Pakistan
#Protest
2 ay önce