|

سپریم کورٹ کا فیصلہ میرے اور تحریک انصاف کیخلاف الیکشن کمیشن کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے، عمران خان

06:48 - 13/07/2024 ہفتہ
اپ ڈیٹ: 10:35 - 13/07/2024 ہفتہ
ویب ڈیسک
عمران خان- بانی پاکستان تحریک انصاف
عمران خان- بانی پاکستان تحریک انصاف

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص سیٹوں سے متعلق 12 جولائی کو سنائے جانے والے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے ردعمل دیا ہے کہ ’سپریم کورٹ کا فیصلہ میرے اور تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن کے تعصب اور بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے‘۔


عمران خان نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ’میں نے چیف الیکشن کمشنر کے اپنے اور پاکستان تحریک انصاف کے خلاف بغض و تعصب کی بار بار نشاندہی کی‘۔


انہوں نے کہا کہ ’سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے نے تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن کی بدنیتی اور تعصب کو ثابت کیا ہے، اس فیصلے سے ہمارے مؤقف کی تائید ہوتی ہے‘۔


عمران خان نے کہا کہ ’ہم کروڑوں پاکستانی ووٹرز اور پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے حمایتوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت فوجداری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘


بانی پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا کہ ’چیف الیکشن کمنشر سلطان سکندر راجا اور الیکشن کمیشن کے دیگر چاروں ممبران ہر صورت فوری طرف پر مستعفی ہوجائیں۔‘


عمران خان نے کہا کہ ’میں ایک مرتبہ پھر دہراتا ہوں کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ خود کو میرے اور پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تمام مقدّمات سے الگ کریں‘۔


یاد رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مخصوص نشستوں کی حقدار تھی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کا حکمران اتحاد کو مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کا فیصلہ غیر آئینی تھا۔


جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے، انتخابی نشان کا نا ملنا کسی سیاسی جماعت کو انتخابات سے نہیں روکتا، پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت تھی اور ہے۔


فیصلے سے متعلق تفصیلی خبر پڑھنے کے لیے یہاں
کریں

#Imran Khan
#PTI
#Supreme court of Pakistan
#Sunni Itehad Council
#Election Commisson
2 ماہ واپس