|

پیرو کے بلند ترین پہاڑ سے لاپتہ کوہ پیما کی لاش 22 سال بعد برآمد

02:26 - 11/07/2024 Perşembe
اپ ڈیٹ: 15:18 - 11/07/2024 Perşembe
ویب ڈیسک
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلیشیئر پگھل رہے ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے گلیشیئر پگھل رہے ہیں۔

امریکی ملک پیرو میں برفانی پہاڑ کو سَر کرنے کے دوران لاپتا ہونے والے امریکی کوہ پیما کی لاش کی باقیات 22 سال بعد ملی گئیں۔


برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق 59 سالہ ولیم سٹیمپفل اُس وقت لاپتہ ہوئے جب جون 2002 میں پیرو کی سب سے اونچی چوٹی ’ماؤنٹ ہواسکاران‘ کو سر کرنے کے دوران وہ برفانی تودہ گرنے سے دَب گئے تھے۔


پیرو کی پولیس کا کہنا ہے کہ پہاڑ کی برف پگھلنے سے ولیم کی حنوط شدہ ممی (لاش) ملی ہے۔


لاش کی شناخت اس کے سامان میں سے ملنے والے پاسپورٹ سے ہوئی۔


اے ایف پی کے مطابق پولیس نے کہا کہ ولیم کی لاش اس کے کپروں سمیت برف میں ڈھکی ہوئی اور اچھی حالت میں تھی، برف پگھلنے کے بعد جب لاش ملی تو اس نے بوٹ اور ہارنس پہنے ہوئے تھے۔


ماؤنٹ ہواسکاران 22 ہزار فٹ یعنی تقریباً 6 ہزار 706 میٹر بلند ہے۔


امریکی کوہ پیما ولیم اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ کیلیفورنیا سے پیرو کی بلند ترین چوٹی تک 19 دن کے ٹرپ پر گئے تھے۔


لیکن 24 جون 2002 کو تینوں ساتھی برفانی تودے کی زد میں آگئے، اُس وقت صرف ایک ساتھی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔


ولیم کی لاش اس سال پیرو کے پہاڑ سے برآمد ہونے والی تیسری لاش ہے۔


اس سے پہلے پچھلے مہینے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماوٴنٹ ایورسٹ پر برف سے جمی ہوئی 5 لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔


یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ دنیا بھر میں گلیشئیرز پگھل رہے ہیں اور ان کی تعداد میں بھی کمی آرہی ہے، سائنسدانوں نے اس کی وجہ موسمیاتی تبدیلی کو قرار دیا ہے۔



#climate change
#Glaciers
#Mountains
#Peru
2 ay önce